کورونا وباء کے بعد چین عالمی معیشیت کی بحالی کے لیے سرگرم  

بیجنگ: ولٹن پارک کے زیر اہتمام  کووڈ 19کے بعد  مستقل  بنیادوں اس  وائرس کے خلاف  لڑنے کے لیے چار روزہ ورچوئل اجلاس منعقد کیا گیا ۔ 10 ستمبر تک جاری رہنے والے اجلاس کاتھیم ،،پائیدار پالیسی حل ،، رکھا گیاہے ۔

  پاکستانی اسکالرز،  یو این ڈی پی ، اقتصادی تعاون و ترقی کی تنظیم ، ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک، ایشین ڈویلپمنٹ بینک ،عالمی وسائل انسٹی ٹیوٹ اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں کے ستر نمائندے شریک ہیں۔ولٹن پارک کے مطابق بیلٹ اینڈ  روڈ  انیشییٹیو وسیع  پیمانے ، اس کی رفتا ر اورعالمی  شراکت داری کی وجہ سے   بین الاقوامی انفرا سٹریکچر ڈویلپمنٹ علامت بن چکا ہے۔

اجلاس میں مکالمے کا مرکزی  نقطہ جنوب مشرق ، جنوب اور جنوبی ایشیاء کے  خطوں میں بی آر آئی  کے تحت توانائی انفراسٹرکچرسرمایہ کاری ہے۔ اس شعبے میں  پاکستان کو رول ماڈل تصور کیا  جا رہا ہے  جو  بی  آر آئی کے تحت  ہونے  والی  سرمایہ کاری کے فوائد  سمیٹے  کے لیے متحرک ہے ۔ وی  ٹوئنٹی فنانس مشیر سارہ  احمد کے مطابق  ان منصوبوں  میں ایس کے ہائیڈرو پاور اسٹیشن ، داود ونڈ فارم اور بہاولپور سولر پارک سرفہرست ہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ سب پائیدار ترقیاتی کے نتائج ہیں جو بی آر آئی منصوبے کے ذریعہ میزبان ممالک میں لائے گئے۔ پیرس معاہدے اور پائیدار ترقیاتی اہداف کے تحت انفرا اسٹریکچر سرمایہ کاری بی آر آئی ممالک  کی صلاحیت کا بنیادی جزو ہے۔ بی آر آئی کے ذریعے سرمایہ کاری  میں  کووڈ 19کے بعد معاشی بحالی  کیساتھ  نوکریوں کے مواقع پیدا کرے گی۔

 اس موقع پر چائنا انٹرنیشنل کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن  کے چیئرمین  فینگ کیوچن نے کہاکہ میزبان حکومتوں کو گرین  سرمایہ کاری کے لئے ایک مستحکم اور آسان ماحول پیدا کرنا چاہیے ۔حکومتوں کو توانائی توانائی منصوبوں میں نجی سرمایہ کاری  کی بھی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے۔چینی کمپنیاں قابل فوٹو وولٹائک ، ونڈ پاور اور کوڑا کرکٹ سے بجلی پیدا کرنے کے قابل تجدید توانائی منصوبوں میں سرمایہ کاری کریں گی۔یہ منصوبے  بی آر آئی کے ساتھ میزبان ممالک میں  استحکام کا باعث بنیں گے ۔

Comments are closed.