بیجنگ : چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے روم میں جی ٹونٹی سربراہی کانفرنس میں شرکت کرتے ہو ئے امریکہ سمیت انفرادی ممالک کی جانب سے اقوام متحدہ کے نظام اور عالمی سرگرمیوں میں تائیوان کی نام نہاد مثبت اور بامعنی شمولیت کی حمایت پر چینی موقف کی وضاحت کی ۔
وانگ ای نے کہا کہ دنیا میں صرف ایک چین ہے۔ عوامی جمہوریہ چین کی حکومت واحد قانونی حکومت ہے جو پورے چین کی نمائندگی کرتی ہے۔ تائیوان چینی سرزمین کا حصہ ہے۔ یہ بین الاقوامی برادری کا ایک عالمی اتفاق رائے بن چکا ہے۔ یہ بین الاقوامی تعلقات کے حوالے سے تسلیم شدہ حقیقت ہے جس کی تمام ممالک پاسداری کرتے ہیں۔
وانگ ای نے اس بات پر زور دیا کہ ایک چین کی تاریخ اور قانونی حقائق کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا ہے اور مادر وطن کی پرامن وحدت کو آگے بڑھانے میں 1.4 بلین چینی عوام کے عزم کو کمزور نہیں کیا جا سکتا ہے۔ سواد اعظم چین کے ساتھ وحدت کے علاوہ تائیوان کا کوئی اور مستقبل نہیں ہے۔ماسوائے چین کا حصہ ہونے کے بین الاقوامی قانون میں تائیوان کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔
وانگ ای نے مزید کہا کہ 1971 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھاری اکثریت سے منظوہ شدہ قرارداد 2758 کی روشنی میں اقوام متحدہ میں عوامی جمہوریہ چین کی قانونی نشست کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جس سے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی اداروں میں چین کی نمائندگی کا مسئلہ سیاسی، قانونی اور انتظامی اعتبار سے مکمل طور پر حل ہو چکا ہے۔
Comments are closed.