مانیٹرنگ ڈیسک: چین نے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن کے سیکرٹریٹ میں”چین کے قومی سطح پر طے شدہ شراکت کی اثرات اور نئے اہداف کے نفاذ کے لیے چین کے نئے اقدامات” اور “موجودہ صدی کے وسط میں گرین ہاؤس گیسز کے کم اخراج کے لیے چین کی طویل مدتی ترقی کی حکمت عملی” سے متعلق باضابطہ طور پر دو دستاویزات پیش کیں۔
چین کے قومی سطح پر طے شدہ شراکت کے اثرات اور نئے اہداف کو نافذ کرنے کے لیے چین کے نئے اقدامات”میں 2015 کے بعد سے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے سلسلے میں قومی سطح پر طے شدہ شراکت کو نافذ کرنے میں چین کی پالیسیز، اقدامات اور نتائج کا خلاصہ اور نئی پالیسیز اور نئے اہداف کو نافذ کرنے کے اقدامات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
اس کے علاوہ گلوبل کلائمیٹ گورننس کے حوالے سے بین الاقوامی تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے چین کے بنیادی موقف ،شراکت اور تجاویز بھی پیش کی گئیں۔”موجودہ صدی کے وسط میں گرین ہاؤس گیسز کے کم اخراج کے لیے چین کی طویل مدتی ترقی کی حکمت عملی”میں گرین ہاؤس گیسز کے اخراج کو کنٹرول کرنے میں چین کی اہم پیشرفت کا خلاصہ اور اس صدی کے وسط میں چین کے طویل مدتی گرین ہاؤس گیس کنٹرول کے اہداف ، بنیادی پالیسی اورگلوبل کلائمیٹ گورننس کے حوالے سے چین کے اسٹریٹیجک نقطہ نظر کا تعارف کرایا گیا ہے۔
اس حوالے سے چینی وزارت خارجہ کی نیوز بریفنگ میں ترجمان وانگ وین بین نے کہا کہ ایک زمہ دارانہ ملک کی حیثیت سے چین عالمی موسمیاتی گورننس کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا ۔
Comments are closed.