جنیوا :جنیوا میں اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مشن کے وزیر جیانگ ڈوان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 49ویں اجلاس میں یکساں خیالات رکھنے والے ممالک کی جانب سے مشترکہ تقریر کرتے ہوئے کچھ ممالک میں مقامی باشندوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا کیاہے۔
چین نے انسانی حقوق کونسل سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس مسئلہ پر توجہ دے اور ضروری کارروائی کرے۔ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ چند صدیوں میں متعلقہ ممالک نے مقامی باشندوں پر وحشیانہ ظلم اور استحصال کیا، ان کے بنیادی انسانی حقوق اور آزادیوں کو پامال کیا، مقامی لوگوں کی زمینوں اور وسائل کو لوٹا، مقامی لوگوں کو قتل کیا اور ثقافتی نسل کشی کی۔ انہوں نے مقامی بچوں کو زبردستی انضمام کے لیے نام نہاد “بورڈنگ اسکولوں” میں داخل کیا ، “بورڈنگ اسکولوں” میں قبائلی بچوں کے ساتھ بدسلوکی کی گئی اور بڑی تعداد میں غیر معمولی اموات کے واقعات رونما ہوئے۔ متعلقہ سچائی پر آج تک پردہ پڑا ہے۔
مشترکہ بیان میں متعلقہ ممالک پر زور دیا گیا کہ وہ فوری طور پر اپنی غلطیوں کو درست کریں، مقامی لوگوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کریں اور ان کا احتساب کریں، متاثرین کو معاوضہ دیں، اور مقامی لوگوں کے خلاف امتیازی سلوک کو مکمل طور پر ختم کریں۔ اس کے علاوہ انسانی حقوق کونسل سے بھی مطالبہ کیا گیا کہ وہ متعلقہ ممالک کی طرف سے مقامی باشندوں کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر توجہ دے اور ضروری کارروائی کرے۔
Comments are closed.