بیجنگ: چین میں آج سے 40 سال قبل 13 دسمبر 1981 کو پانچویں قومی عوامی کانگریس کے چوتھے اجلاس میں “قومی رضاکارانہ شجرکاری مہم سے متعلق قرارداد” منظور کی گئی تھی ، جس میں شجرکاری اور مادر وطن کی شادابی کو ہر شہری کے فریضے کے طور پر اجاگر کیا گیا۔ گزشتہ 40 برسوں کے دوران ملک بھر کے عوام نے اس عمل میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور عوام کی رضاکارانہ شجرکاری کے شاندار نتائج برآمد ہوئے ہیں۔
تاحال، ملک بھر میں17.5 بلین افراد رضاکارانہ طور پر شجرکاری میں حصہ لے چکے ہیں، اور 78 بلین سے زائد پودے لگائے ہیں۔ ان رضا کاروں نے موسمیاتی تبدیلی کا فعال طور پر جواب دینے سمیت ایک ماحولیاتی تہذیب اور ایک خوبصورت چین کی تعمیر میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
محکمہ ماحولیاتی تحفظ کے اہل کار چانگ وی کے خیال میں رضاکارانہ شجرکاری سے ملک کے جنگلاتی وسائل کی نشوونما کو مؤثر طریقے سے فروغ دیا گیا ہے، آج چین میں جنگلات کا مجموعی رقبہ ملک کے مجموعی رقبے کا 23.04 فیصد تک پہنچ چکا ہے۔ یوں چین عالمی سطح پر جنگلاتی وسائل میں سب سے زیادہ اضافے کا حامل ملک بن چکا ہےاور چین مصنوعی جنگلات کے رقبے کے اعتبار سے دنیا کا سب سے بڑا ملک بھی ہے ۔
Comments are closed.