چین کی امریکہ اور تائیوان کے درمیان ہر قسم کے سرکاری رابطے کی مخالفت

بیجنگ:چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہےکہ چین امریکہ اور تائیوان کے درمیان کسی بھی قسم کے سرکاری تبادلوں کی سختی سے مخالفت کرتا ہے، “تائیوان کی علیحدگی” پسندوں کے کسی بھی نام اور کسی بھی وجہ سے امریکہ میں داخلے کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔ امریکہ اور تائیوان کے علیحدگی پسندوں کی کسی بھی شکل میں ملی بھگت اور امریکی حمایت کی مخالفت کرتا ہے۔

جمعہ کے روز چینی میڈ یا کے مطابق ترجمان نے کہا کہ امور تائیوان چین کے بنیادی مفادات کا مرکز اور چین امریکہ تعلقات میں ناقابل تسخیر سرخ لکیر ہے۔ چین نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ ون چائنا اصول اور تین چین-امریکہ مشترکہ اعلامیے کی پاسداری کرے، امریکی رہنماؤں کی جانب سے “تائیوان کی علیحدگی” کی حمایت نہ کرنے کے وعدوں پر دلجمعی سے عمل درآمد کرے، امریکہ اور تائیوان کے درمیان سرکاری تبادلے بند کردے اور تائیوانی رہنما کے “ٹرانزٹ” انتظام سے باز رہے۔
چین اس صورتحال پر بھرپور توجہ دے گا اور قومی اقتدار اعلیٰ اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے پرعزم اور مضبوط اقدامات کرے گا۔ ہم ڈی پی پی حکام پر واضح کر رہے ہیں کہ “تائیوان کی علیحدگی” کے لیے کوئی راستہ نہیں ہے اور امریکی چاپلوسی تائیوان کے مفاد میں نہیں ہے۔ اطلاعات کے مطابق، تائیوان کی ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی کے حکام نے 2 تاریخ کو اعلان کیا کہ تائیوان کے ڈپٹی لیڈر لائی چنگ دہ 12 تاریخ کو پیراگوئے صدر کی تقریب میں شرکت کے لیے تائیوان سے پیراگوئے کے لیے روانہ ہوں گے، اور امریکہ کے شہر نیویارک اور سان فرانسسکو میں “ٹرانزٹ” کریں گے۔

Comments are closed.