بیجنگ: وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے ایک باقاعدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ چین نیپال کے ساتھ تعاون کے بہانے سے امریکہ کی “جبری سفارت کاری کی مخالفت کرتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے حال ہی میں کہا ہے کہ نیپال کو 28 فروری سے پہلے یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ آیا وہ دونوں ممالک کے درمیان ’ملینیم چیلنج کارپوریشن‘ معاہدے (ایم سی سی) پر نظرثانی کرے اور اسے منظور کرے، ورنہ اس سے دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات متاثر ہوں گے۔ معلوم ہوا ہے کہ اس وقت، نیپال میں مختلف سیاسی جماعتوں کے درمیان مذکورہ معاہدے پر اختلافات موجود ہیں، اور ’ملینیم چیلنج کارپوریشن‘ معاہدے (ایم سی سی)کو غور و فکر کے لیے پارلیمنٹ میں پیش کرنے پر کوئی اتفاق رائےنہیں ہو سکا ہے۔ نیپال میں ایم سی سی کے خلاف مظاہرے ہوئے ہیں۔
وانگ وین بین نے اس بارے میں کہا: “چین بین الاقوامی برادری اور نیپال کے درمیان ترقیاتی تعاون کا خیرمقدم کرتا ہے۔ تاہم،اس سلسلے میں نیپالی عوام کی مرضی کا مکمل احترام کیا جانا چاہیے، اور کسی سیاسی شرط سے منسلک نہیں ہونا چاہیے۔ ہم ‘جبری ڈپلومیسی’ کی مخالفت کرتے ہیں،اور اپنے مقاصد کے لیے نیپال کی خودمختاری اور مفادات کو نقصان پہنچانے والے کسی بھی ملک کی مخالفت کرتے ہیں۔
وانگ وین بین نے نشاندہی کی کہ نیپال کے دوست ہمسایہ اور ترقیاتی شراکت دار کے طور پر، چین ہمیشہ کی طرح نیپالی عوام کی اپنی ترقی کے راستے کا انتخاب کرنے کے عمل کی حمایت کرتا ہے جو نیپالی عوام کی مرضی کی عکاسی کرتا ہے۔چین نیپال کی اقتصادی اور سماجی ترقی کے لیے اپنی صلاحیت کے مطابق مدد فراہم کرتا رہےگا۔
Comments are closed.