چین،پاکستان زرعی مصنوعات کی تجارت کا حجم 830 ملین امریکی ڈالرز تک پہنچ گیا

 اسلام آ باد : پاکستان میں چین کے سفیر نونگ رونگ نے کہا ہےکہ 2011 سے 2019 تک چین اور پاکستان کے درمیان زرعی مصنوعات کی تجارت کا حجم 490 ملین امریکی ڈالر سے بڑھ کر 830 ملین امریکی ڈالر تک پہنچ چکا ہے جس میں شرح اضافہ تقریباً 70 فیصد ہے۔

چین پاکستان آزاد تجارتی معاہدے کے دوسرے مرحلے کا پروٹوکول یکم جنوری 2020 سے نافذ العمل ہو چکا ہے اور دونوں فریقوں کی 75فیصد مصنوعات پر بتدریج “زیرو ٹیرف” تک کمی لائی جائے گی، جس سے چینی منڈی کے مواقع کے ساتھ پاکستان میں اعلیٰ معیار کی زرعی مصنوعات فراہم کی جا سکیں گی۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری کی تعمیر صنعتی اور زرعی تعاون پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اعلیٰ معیار کی ترقی کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔وا ضح ر ہے کہ اس سے قبل

چین کے سفیر نونگ رونگ نے چین کی کسٹمز جنرل ایڈمنسٹریشن کی نما ئند گی کرتے ہوئے پاکستان کی وزارت برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق کے ساتھ ” پاکستانی پیاز کی چین برآمد کے لیے معائنہ اور قرنطینہ کی ضروریات کے پروٹوکول” پر باضابطہ دستخط کیے۔یہ اسلام آباد میں زرعی برآمدات کے لیے پہلا معاہدہ ہے جس سے اس بات کی عکاسی ہوتی ہے کہ پاکستانی پیاز نے چینی مارکیٹ تک رسائی حاصل کر لی ہے۔ وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کے وزیر سید فخر امام نے اس موقع پر کہا کہ چین کے پاس انتہائی وسیع اور مضبوط صارف مارکیٹ ہے اور امید ہے کہ پروٹوکول پر دستخط کے بعد پاکستان چین کو مختلف اعلیٰ اقسام کی پیاز برآمد کر سکتا ہے۔

 اس وقت چین پاکستان اقتصادی راہداری دوسرے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان زرعی تعاون اس مرحلے کی ترقی کا مرکز ہے۔ مستقبل میں، پاکستان چین کے ساتھ زرعی تعاون کو مزید بڑھانے اور چین میں آم، چیری اور ڈیری سمیت دیگر زرعی مصنوعات کی برآمد کو ترقی دینے کی امید رکھتا ہے۔

Comments are closed.