جاپان سمندری ماحول،انسانی صحت کے لیے ذمہ دارانہ رویہ اپنائے،چین

  بیجنگ: چینی وزارت خارجہ کے ترجمان چاؤ لی جیان نے پریس کانفرنس میں اس بات کا اعادہ کیا کہ فوکوشیما سے جوہری آلودہ پانی کا اخراج جاپان کا نجی معاملہ نہیں ہے اور نہ ہی اسے جاپان کی صوابدید پر چھوڑا جا سکتا ہے۔ جاپان کو سمندری ماحول اور انسانی صحت کے لیے ذمہ دارانہ رویہ اختیار کرنا چاہیے اور جوہری آلودہ پانی کے سمندر میں اخراج کے غلط فیصلے کو منسوخ کرنا چاہیے۔

رپورٹس کے مطابق جاپانی سمندری تحقیقی ادارے کے ڈائریکٹر یوچیرو کماموٹو کی جانب سے جاری کردہ تحقیقی نتائج میں بتایا گیا ہے کہ 2011 میں فوکوشیما کے جوہری حادثے کے باعث سمندر میں بہنے والا تابکار مادّہ آٹھ سالوں میں بحر آرکٹک تک پہنچ چکا ہے۔

چاؤ لی جیان نے کہا کہ جاپانی اسکالرز کے تحقیقی نتائج اس حقیقت کو واضح کرتے ہیں کہ فوکوشیما جوہری پاور پلانٹ کے حادثے سے جو تابکار مواد خارج ہوا ہے وہ بحرالکاہل اور آرکٹک سمندروں تک پھیل چکا ہے اور اس کا دائرہ کار مزید وسیع ہونے کا خدشہ ہے۔اگر جاپان اپنے منصوبے پر عمل کرتے ہوئے 1.2 ملین ٹن سے زائد فوکوشیما جوہری آلودہ پانی کو سمندر میں خارج کرتا ہے تو اس کے اثرات عالمی و علاقائی سمندری ماحول پر مرتب ہوں گے ۔

Comments are closed.