چینی وزیراعظم لی کھہ چھیانگ نے بیجنگ میں 16ویں مشرقی ایشیائی سمٹ میں شرکت کی۔آسیان ممالک کے رہنماؤں،روسی صدر پوٹین ،جنوبی کوریائی صدر مون جیے این ،امریکی صدر جو بائیڈن ،جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدہ ،بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی ،آسٹریلیا کے وزیر اعظم سکاٹ موریسن ،نیوزی لینڈ کی وزیرا عظم جیسنڈا آرڈرن نے اس ورچوئل اجلاس میں شرکت کی۔
لی کھہ چھیانگ نے نشاندہی کی کہ مشرقی ایشائی سمٹ کو علاقائی تعاون کی درست سمت پر گامزن رہتے ہوئے علاقائی سیکورٹی تعاون اور اقتصادی و سماجی ترقی کو متوازن طور پر فروغ دینا چاہیئے۔انہوں نے تجاویز پیش کیں کہ وبائی صورتحال سے نمٹنے کے لیے چین۔آسیان صحت عامہ کے تعاون کو تیزی سے فروغ دیا جائے، اقتصادی بحالی کے لیے جامع علاقائی شراکت دارانہ تعلقات کے سمجھوتے یعنی آر سی ای پی کو جلد از جلد فعال کیا جائے، سبز ترقی کو فروغ دیا جائے اور آسیان کی مرکزی حیثیت کی حمایت کی جائے۔
لی کھہ چھیانگ نے پرزور الفاظ میں کہا کہ چین مختلف فریقوں کے ساتھ مل کر مشرقی ایشیا کے تعاون کا نیا باب رقم کرنے کا خواہاں ہے۔اجلاس میں “پائیدار بحالی کے حوالے سے اعلامیہ” ،”نفسیاتی صحت سے متعلق تعاون کا سربراہی اعلامیہ ” اور “سیاحت کی بحالی سے اقتصادی ترقی کی تکمیل سے متعلق سربراہی اعلامیہ ” سمیت دیگر دستاویزات کی منظوری دی گئی ۔
Comments are closed.