چین کے صدرشی جن پھنگ نے شام کے صدر بشار الاسد کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی۔ شی جن پھنگ نے کہا کہ شام ،عوامی جمہوریہ چین کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے والے پہلے عرب ممالک میں سے ایک ہے اور اقوام متحدہ میں عوامی جمہوریہ چین کی قانونی نشست کی بحالی میں معاونت کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے۔
سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد ، ان 65 سالوں میں چین اور شام کے تعلقات نےبدلتے ہوئے بین الاقوامی حالات کا سامنا کیا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کی دوستی مزید مضبوط ہوتی گئی ہے۔ چین ، چین- شام تعلقات کی ترقی کو بہت اہمیت دیتا ہے اور مزید نتائج کے لیے چین اور شام کےدوستانہ تعاون کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کرنے کا خواہش مندہے۔ چین، وبا کا مقابلہ کرنے کے لیےشام کی مدد جاری رکھے گا اور شام کی تعمیر نو اور ترقی کی بحالی کی حمایت کرتا رہے گا اور “دی بیلٹ اینڈ روڈ” کی مشترکہ تعمیر اور عالمی ترقی کے اقدامات میں شام کی شرکت کا خیر مقدم کرتا ہے۔
شی جن پھنگ کا کہنا تھا کہ چین اپنی قومی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور قومی وقار کے تحفظ کے لیے شام کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور شام کے اندرونی معاملات میں بیرونی طاقتوں کی مداخلت کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔ انہوں نےاس یقین کا اظہار کیا کہ شام مختلف خطرات اور چیلنجز پر قابو پالے گا ، آزادی، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کی جدوجہد میں نئی فتوحات حاصل کرے گا اورشامی عوام ایک بہتر مستقبل کا آغاز کریں گے۔
شام کے صدر نے اقوام متحدہ میں عوامی جمہوریہ چین کی قانونی نشست کی بحالی کی 50ویں سالگرہ پر مبارکباد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات چینی عوام کے لیے بے حد اہمیت کی حامل ہے ۔چین نے عالمی امن، استحکام اور ترقی کے تحفظ کے لیے عظیم کردار ادا کیا ہے۔ شام کی حکومت اور عوام چین کی جانب سے شام کی قومی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور قومی وقار کے تحفظ، شام کے اندرونی معاملات میں بیرونی طاقتوں کی مداخلت کی مخالفت اور بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی انصاف کو برقرار رکھنے میں مدد کرنے پر چین کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شام ، چین کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، “دی بیلٹ اینڈ روڈ” اقدام کی حمایت کرتا ہے، چین کے ساتھ تعاون کو وسعت دینے اور مضبوط کرنے کے حوالے سے بےحد پر امید ہے اور شام میں سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے چینی کمپنیوں کا خیرمقدم کرتا ہے۔
Comments are closed.