قونصل خانہ بارسلونا ہراسانی کیس، سلمان بابر بیگ طلبی کے باوجود عدالت میں پیش نہ ہوئے

قونصل خانہ بارسلونا ہراسانی کیس میں سابق قونصل جنرل سلمان بابر بیگ ایک سال کا عرصہ گزرنے کے بعد بھی سپین میں عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوئے۔ سلمان بابر بیگ کیس فائل ہونے کے فوری بعد سپین سے پاکستان روانہ ہو گئے تھے۔ ذرائع کے مطابق عدالت کی جانب سے دو بار طلبی کے سمن جاری کئے گئے تاہم وہ عدالت میں بیان دینے کے لئے پیش نہیں ہوئے۔

ہسپانوی اخبار کے مطابق سلمان بابر بیگ کے وکیل کا موقف ہے کہ ان کا موکل سلمان بابر بیگ پاکستان میں ہے اور وہ بارسلونا نہیں آسکتے ہیں۔ وہ آنا چاہتے ہیں لیکن حکومت ان کو آنے نہیں دے رہی۔ درخواست گزاروکیل کی جانب سے ایسی دستاویزات پیش کرنے کی استدعا کی گئی ہے جن سے یہ معلوم ہو سکے کہ ان کو سپین آنے سے روکا جا رہاہے۔ہسپانوی اخبار کے مطابق سیکرٹری خارجہ نے کیس کے حوالے سے مرزا سلمان بیگ سے ان کا موقف جاننے کے لئے ایک میٹنگ میں بات چیت کی ہے واضع رہے سلمان بابر بیگ نے اسلام آباد ہایی کورٹ سے بھی رجوع کررکھاہے جس میں فارن آفس کو پارٹی بنایا گیاہے۔

گزشتہ سال جب کیس کا آغاز ہوا تو سلمان بابر بیگ نے متعدد انٹرویوز میں یہ دعوہ کیا تھا کہ وہ بارسلونا ضرور آئیں گے اور اپنے کیس کا دفاع کریں گے۔نیوز ڈپلومیسی کے ذرائع کے مطابق حال ہی میں عدالتی حکم پر موسس اہلکار بھی قونصل خانہ بارسلونا گئے تھے تاہم عملے کہ جانب سے ان کے حوالے سے لا علمی کا اظہار کیا گیا۔

موسس پولیس کے پاس پاکستان جا کر تحقیقات کااختیار نہیں ہے کیونکہ پاکستان اور سپین کے مابین ایسا کوئی معاہدہ موجود نہیں ہے۔

کیس کے بعد تحقیقاتی کمیٹیوں کا فیصلہ

ذرائع نے نیوز ڈپلومیسی کو بتایا ہے کہ جنسی ہراسانی کیس میں سابق قونصل جنرل بارسلونا مرزا سلمان بابر بیگ کے خلاف سول سرونٹس اعلیٰ اختیاراتی و تحقیقاتی کمیٹی کی تین رکنی ٹیم نے تحقیقات کیں، ٹیم میں چیئرمین نادرا، وزارت خارجہ اور ایف آئی اے سائبر کرائمز ونگ کے اعلیٰ عہدیدار شامل تھے، تحقیقاتی ٹیم نے متاثرہ لڑکی، بارسلونا قونصل خانے کے عملے کے بیانات اور معاملے کا مختلف پہلوؤں سے جائزہ لینے کے بعد مرزا سلمان بابر بیگ کو قصور وار ٹھہرایا ہے۔

سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی ٹیم نے سابق قونصل جنرل اور معزول سفارتکار پر الزام ثابت ہونے کے بعد رپورٹ مزید کارروائی کے لئے وزیراعظم آفس کو بھجوا دی ہے، ملکی بدنامی کا باعث بننے والے سفارت کار کے مستقبل کا فیصلہ وزیراعظم کریں گے۔

واضح رہے کہ دسمبر 2021 میں مرزا سلمان بابر بیگ کی بارسلونا میں قونصل جنرل تعیناتی کے کچھ عرصے بعد ان کے ماتحت عملے میں شامل ایک خاتون اہلکار کی جانب سے سپین کی عدالت میں جنسی ہراسانی کی شکایت درج کرائی گئی، ہسپانوی عدالت نے درخواست کو قابل سماعت قرار دے کر سابق قونصل جنرل کو سمن جاری کیے، مرزا سلمان بیگ سپین کی کسی عدالت میں لبھی پیش نہیں ہوئے لیکن سابق قونصل جنرل نے اس موقع پر بھی اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قونصلیٹ کے ہیلپ ڈیسک کے فنڈ سے مہنگے وکیل کی فیس ادا کی۔

سابق قونصل جنرل کے خلاف جنسی ہراسانی کے الزامات پر سپین میں پاکستانی سفیر شجاعت راٹھور ابتدائی انکوائری کر کے معاملہ وزارت خارجہ کو بھجوایا، جس کے بعد وزارت خارجہ کی جانب سے سینئر سفارتکاروں پر مشتمل دو رکنی ٹیم سپین بھجوائی گئی، جنہوں نے فریقین اور عملے کے بیانات قلمبند اور شواہد اکٹھے کیے، انکوائری ٹیم کی تحقیقات کی روشنی میں وزارت خارجہ نے مرزا سلمان بابر بیگ کو قونصل جنرل کے عہدے سے برطرف کرتے ہوئے ہیڈ کوارٹرز رپورٹ کرنے کی ہدایت کی تھی۔

Comments are closed.