سپین میں کورونا کے وار جاری ۔۔۔ میڈرڈ حکومت کی جانب سے نئی پابندیاں عائد

میڈرڈ: یورپ کے دیگر ممالک کی طرح سپین میں بھی کورونا وائرس دوبارہ پنجے گاڑھ رہا ہے، سپین کے دارالحکومت میڈرڈ کی علاقائی حکومت نے وباء کے دوبارہ پھیلاؤ کو روکنے کیلئے نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

کورونا وائرس کے دوبارہ بڑھتے کیسز کے باعث میڈرڈ حکومت نے علاقے میں موجود ریسٹورنٹس، کیفے، بارز میں سروسز کو پچاس فیصد کم کردیا گیا ہے جب کہ سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کیلئے میزوں کے درمیان ڈیڑھ میٹر کا فاصلہ یقینی بنانا ہوگا۔

نئی پابندیوں سے کیفے، بار، ریسٹورنٹس کو 50 فیصد تک سروس فراہمی کی اجازت دی جائے گی۔ میزوں کے درمیان 1.5میٹر کا فاصلہ برقرار رکھناہوگا۔ شادی بیاہ، مذہبی تقریبات کے لئے مختص مقامات، کسینو، چڑیاگھر، تھیم پارکس کی مجموعی گنجائش کے صرف 60 فیصد افراد کو داخلے کی اجازت ہو گی۔

میڈرڈ کی علاقائی حکومت کورونا وائرس کے پھیلاؤ روکنے کے لئے تربیت یافتہ افراد کی تعداد میں اضافہ کرے گی۔ حکام نے 2 ملین ٹیسٹ کٹس خریدنے کا فیصلہ بھی کیاہے جن سے 15 منٹ کے اندر کورونا ٹیسٹ کے نتائج حاصل کئے جاسکیں گے، کورونا پابندیوں کا 15 روز بعد دوبارہ جائزہ لیا جائے۔

واضح رہے کہ میڈرڈ میں کچھ کچھ ہفتوں کے دوران 2 ہزار800 مثبت کیسز ریکارڈ ریکارڈ جب کہ 23 اموات ہو چکی ہیں، کورونا کیسز میں اضافے کے بعد حکومت نے سخت حفاظتی اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے پبلک ٹرانسپورٹ میں ماسک کے استعمال کو بھی لازمی قرار دیاہے۔

Comments are closed.