ترکیہ اور شام میں 7.8 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں اب تک پانچ ہزار سے زائد اموات ہوچکی ہیں، ترک صدر رجب طیب اردوآن نے متاثرہ صوبوں میں تین ماہ کے لئے ہنگامی حالت (ایمرجنسی) کا اعلان کر دیا۔
ترکیہ اور شام میں حالیہ زلزلہ علاقے کی تقریباٍ سو سالہ تاریخ کا سب سے زیادہ تباہ کن زلزلہ سمجھا جا رہا ہے جس کے نتیجے میں اب تک پانچ ہزار سے زائد اموات رپورٹ ہو چکی ہیں، بین الاقوامی خبررساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق ترکیہ میں تین ہزار پانچ سو جب کہ شام میں ایک ہزار چھ سو سے زائد اموات کی تصدیق کی گئی ہے اور اس میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ترکیہ میں چھ ہزار سے زائد عمارتیں زمین بوس ہو چکی ہیں، جن کے ملبے تلے کئی افراد کے اب بھی دبے ہونے کی اطلاعات ہے، سخت موسم کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے زلزلہ سے متاثرہ 10 صوبوں میں تین ماہ کے لئے ہنگامی حالت کا نفاذ کر دیا ہے۔
ترک میڈیا کے مطابق زلزلے کے شدید ترین جھٹکے ایک منٹ تک محسوس کیے گئے، زلزلے کا مرکز ترکیہ سے 23 کلومیٹر جنوب میں تھا، جس کی گہرائی 17.9 کلومیٹر تھی۔ زلزلے سے کہرمان، عثمانیہ، ملاطیا، دریار بکر سمیت 10 شہر زیادہ متاثر ہوئے، زلزلے کے جھٹکے قبرص، یونان، اردن، لبنان، جارجیا اور آرمینیا میں بھی محسوس کئے گئے۔
Comments are closed.