امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی ٹیکس چور نکلے،10 برس تک ٹیکس نہ دینے کا انکشاف

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیکس چوری پکڑی گئی، اربوں ڈالر کے اثاثوں اور کاروبار کے مالک ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گزشتہ 15 برسوں میں سے 10 سال میں کوئی ٹیکس نہ دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

امریکی خبررساں ادارے نیویارک ٹائمز کے حاصل کردہ ٹیکس گوشواروں کے اعداد و شمار کے مطابق صدر ٹرمپ نے 2016 میں صرف 750 ڈالر ٹیکس ادا کیا، واضح رہے کہ اسی سال ڈونلڈ ٹرمپ پہلی بار امریکی صدر کے لئے امیدوار بنے تھے اور امریکی صدر منتخب ہونے کے بعد بھی انہوں نے اتنا ہی ٹیکس ادا کیا۔

ٹرمپ کے بارے میں یہ دعویٰ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وہ ایک بار پھر صدارت کے امیدوار کے طور پر میدان میں ہیں، اور قبل از وقت انتخابات کا مرحلہ تاہم امریکی صدر نے ایسی خبروں کی تردید کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد اور جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ٹیکس ادا کیا ہے۔

نیوز کانفرنس کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کا اصرار تھا کہ ان کے ٹیکس کی ادائیگی سے متعلق تفصیلات ’انٹرنل ریونیو سروس( آئی آر ایس)‘ کا آڈٹ مکمل ہونے کے بعد جاری کی جائیں گی، انہوں نے کہا کہ ان کے ٹیکس گوشوارے ابھی آڈٹ کے مراحل ہیں اور محکمہ ٹیکس نے ان کے ساتھ بہت ہی ’برا سلوک‘ کیا۔

ٹرمپ آرگنائزیشن کے وکیل کی جانب سے اخبار کو بتایا گیا کہ خبر میں شامل بہت سی چیزیں اور حقائق درست نہیں ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اب تک وہ کروڑوں ڈالر ٹیکس وفاقی حکومت کو ادا کر چکے ہیں جب کہ 2015 میں صدارتی امیدوار بننے کے بعد بھی انہوں نے لاکھوں ڈالر ٹیکس ادا کیا۔

نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کاروباری خسارہ ظاہر کر کے اپنا ٹیکس کا حجم انتہائی کم کیا، انہوں نے 2018 میں 4 کروڑ 74 لاکھ امریکی ڈالر خسارہ ظاہر کیا،یہ بات الگ ہے کہ انہوں نے 2018 میں انہوں نے سالانہ گوشواروں میں آمدن 43 کروڑ 49 لاکھ ڈالر آمدن ظاہر کی تھی۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ 2016 میں صدارتی مباحثہ کے دوران ٹرمپ کی مد مقابل امیدوار ہیلری کلنٹن نے اس بارے میں اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنے ٹیکس گوشواروں کی تفصیلات سامنے نہیں لا رہے کیوں کہ انہوں نے کوئی ٹیکس دیا ہی نہیں، اس وقت ڈونلڈ ٹرمپ نے ان کی بات کو کاٹتے ہوئے کہا کہ ’’ یہ میری تیزی/ چالاکی کو ظاہر کرتا ہے‘‘۔

Comments are closed.