نیویارک: یوم آزادی کے موقع پر اقوام متحدہ میں پاکستان مشن اور قونصلیٹ جنرل نیویارک میں پرچم کشائی کی تقریب، سفیر منیر اکرم نے سبز ہلالی پرچم بلند کیا۔
یوم آزادی کے موقع پر اقوام متحدہ میں پاکستان کے مشن اور قونصلیٹ جنرل نیویارک کی طرف سے مشترکہ طور پر پرچم کشائی کی تقریب منعقد کی گئی، جس کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا، اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندہ منیر اکرم نے سبز ہلالی پرچم بلند کیا۔
نیویارک میں پاکستانی قونصل جنرل عائشہ علی نے صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کا پیغام پڑھ کر سنایا۔ ابتدائی کلمات کے دوران عائشہ علی شرکاء کو خوش آمدید کہا، تحریک آزادی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی اور ملکی تعمیر و ترقی کے عزم کا اعادہ کیا۔اقوام متحدہ میں پاکستان مشن کے نائب مستقل مندوب سفیر عامر خان نے، وزیر اعظم پاکستان کا پیغام پڑھ کر سنایا۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے برصغیر کے مسلمانوں کے لئے الگ مملکت کا تصور پیش کرنے والوں اور تحریک آزادی کے ہیروز کو خراج عقیدت پیش کیا جن کی بدولت پاکستان کی تخلیق عمل میں آئی۔ انہوں نے کشمیری مسلمانوں کی تکلیفوں اور مصائب اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ وادی میں بھارتی جبر، نفرت اور انسانی حقوق کی خلاف دیکھتے ہوئے ہمیں سمجھنا چاہیے کہ ہم نے پاکستان کیوں بنا اور ہمیں اس کا دفاع کیوں کرنا چاہیے۔
انہوں توقع ظاہر کی کہ پاکستان درپیش کئی چیلنجوں پر قابو پا لے گا، معاشی، وبائی مرض کا مقابلہ کرنا ہے اور وائرس کو شکست دینا ہے۔اپنی معیشت کو وبائی امراض کے اثرات سے نکالنا ہےاور غریبوں اور کمزوروں کی دیکھ بھال کرنی ہے، پاکستان کی خواتین اور بچوں کو ، جو وبائی مرض اور معاشی بحران کا سامنا کر رہے ہیں ۔ آج افغانستان کا چیلنج ہے، افغان امن کی کوشش کر کے نہ صرف افغانستان بلکہ پاکستان اور خطے کی سلامتی بہتر بنائی جا سکتی ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ میں دو طرفہ اور کثیرالجہتی کوششیں کر رہے ہیں، وبائی امراض پر پاکستان کے ردعمل اور احساس پروگرام کو دنیا کے بہترین پروگراموں میں سے ایک کے طور پر تسلیم کیا جانا باعث فخر ہے، معیشت کو ترقی دینا ہے جو ہمیں غربت سے نکلنے اور کم آمدنی کی حیثیت سے نکلنے کے قابل بنائے گی۔
منیر اکرم نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ ہم معاندانہ دشمن کا سامنا کر رہے ہیں جو مختلف طریقوں سے پاکستان کی ترقی کو خطرے میں ڈالنے، غیرمستحکم کرنے کی کوششوں سے باز نہیں آیا، یہ ایک دشمن ہے، جس نے جموں و کشمیر کے لوگوں کو حق خود ارادیت کے استعمال سے پاکستان میں شامل ہونے سے روک دیا ہے ، جس کا ان سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے وعدہ کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ہماری کوشش رہے گی کہ بطور پاکستانی سفارت کار ، اقوام متحدہ میں پاکستان کے نمائندے اور نیویارک میں کشمیریوں کی آزادی اور حق خود ارادیت کے استعمال کے لیے انتھک محنت کریں، کشمیری عوام۔ کے لئے ہم پاکستان کی تیز رفتار ترقی اور پاکستان میں استحکام ، اتحاد اور امن کے لیے کام جاری رکھیں گے، سینیٹر رانا محمود الحسن نے بطور مہمان اسپیکر خطاب کیا ، انہوں نے قومی مقصد کو آگے بڑھانے میں پاکستان مشن کے کردار کو سراہا۔
Comments are closed.