بارسلونا: سپین میں پاکستان اور بھارت کے غیرقانونی تارکین وطن کو شہریت دلوانے، فرضی شادیاں کروانے میں ملوث بڑے گروہ کے گیارہ ملزمان گرفتار کر لئے گئے۔
سپین کی نیشنل پولیس نے مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث گروہ کے خلاف شواہد ملنے کے بعد منظم انداز میں کارروائی کی۔ابتدائی معلومات کے مطابق یہ گروہ تارکین وطن کو رہائشی کارڈز کے حصول کے لئے فرضی شادیاں اور جعلی دستاویزات بناکر دیتا اور اس کے بدلے بھاری رقوم وصول کرتا تھا۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق کارروائی کے دوران نیشنل پولیس نے اس گروہ کے سات ملزمان کو بارسلونا، دو کو ماتارو سے گرفتار کیا گیا، اسی طرح ہاسپیتالیت اور سیچس سے ایک، ایک ملزم کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔
ملزمان کی جانب سے کلائنٹ (یورپ میں غیرقانونی شہری) کو رہائشی کارڈ دلوانے کا معاہدہ کیا جاتا جس کے لئے مختلف یورپی ممالک سے تعلق رکھنے والی خواتین کی خدمات حاصل کی جاتیں، جنہیں غیرقانونی تارکین وطن کی فرضی بیوی بننا ہوتا تھا۔
پولیس کے مطابق ملزمان غیرقانونی تارکین وطن سے ایک فرض شادی کروانےاور شہریت دلوانے کیلئے مدد دینے والی دستاویزات 20 ہزار یورو وصول کرتے تھے، ملزمان نے شادیاں کروانے کے لئے 1 ملین یورو کی رقم کمائی۔ بعض افراد کو براہ راست پاکستان اور بھارت میں بھی سروسز فراہم کی گئیں۔
Comments are closed.