یونان کشتی حادثہ: بارسلونا میں یورپی یونین دفتر کے باہر احتجاج، پاکستانی تنظیمیں غائب

یونان میں کشتی الٹنے کےحادثے میں ہلاک ہونے والوں سے اظہار یکجہتی کے لئے بارسلونا میں مقامی تنظیمات کی جانب سے یورپی یونین کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیاگیاجس میں تنظیم کے عہدیداران کا کہنا تھا کہ سانحے کی ذمہ دار ریاستیں اور سرحدیں ہیں۔ بہتر زندگی کی تلاش کا یہ سلسلہ کبھی بھی رکنے والا نہیں ان لوگوں کو محفوظ راستہ فراہم کرنا ہم سب کی اخلاقی ذمہ داری ہے۔

 مظاہرے میں شریک پاکستانی سوشل ایکٹیوسٹ سید شیراز نے کہاکہ یورپی یونین کے آفس کے باہر احتجاج میں یورپی یونین کی حکومتوں سے مطالبہ کیاگیاہے سمندری راستے آنے والے تارکین وطن کو محفوظ راستہ دیاجائے،معروف قانون دان عمیر ڈار نے کہاکہ ریاست پاکستان کو جو لوگ ابھی لیبیا اور دیگر ریاستوں میں یورپ کے سفر کے لئے موجود ہیں ان کی فکر بھی کرنی ہوگی۔

معروف سماجی شخصیت راجہ شفیق کیانی نے کہاکہ حکومت پاکستان کو اداروں کو متحرک کرنا ہو گا تاکہ مسقبل میں ایسے واقعات سے بچا جاسکے۔مظاہرے میں شریک افراد نے مطالبہ کیاکہ ایسے قوانین بنائیں جائیں جن سے ایسے حادثات کی روک تھام کی جاسکے۔

حادثے میں سینکڑوں پاکستانی ہلاک یا لاپتہ ہوگئے، تاہم بارسلونامیں درجن بھر پاکستانی تنظیمات یا کسی فیڈریشن کا اراکین شریک نہیں تھے۔

Comments are closed.