بھارت میں لوک سبھا انتخابات: ووٹوں کی گنتی جاری، بی جے پی اور کانگریس میں کانٹے کا مقابلہ

بھارت کے ایوانِ زیریں (لوک سبھا) کے انتخابات کے لیے سات مراحل میں ہونے والی پولنگ کے بعد منگل کو ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔

خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق ووٹوں کی حتمی گنتی سے قبل ابتدائی جائزوں کے مطابق وزیرِ اعظم نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت میں انتخابی اتحاد نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) اور اپوزیشن اتحاد انڈین نیشنل ڈویلپنگ انکلیوسیو الائنس (انڈیا) کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہے۔

ابتدائی جائزوں میں لوک سبھا کی 543 نشستوں میں سے این ڈی اے 298 نشستوں کے ساتھ سب سے آگے ہے جب کہ انڈیا کو 225 نشستوں پر سبقت حاصل ہے۔

بھارت میں حکومت سازی کے لیے سادہ اکثریت کا عدد 272 ہے اور ابتدائی جائزوں میں بی جے پی اتحاد یہ عدد حاصل کر چکا ہے۔

واضح رہے کہ 19 اپریل سے یکم جون تک بھارت کی مختلف ریاستوں میں لوک سبھا کی 543 نشتوں کے لیے ووٹ ڈالے گئے تھے۔

انتخابات میں لگ بھگ ایک ارب لوگ ووٹ ڈالنے کے اہل تھے جن میں سے 66 فی صد سے زیادہ ووٹرز نے اپنا حقِ رائے دہی استعمال کی

اپوزیشن اتحاد اور کانگریس پارٹی کے اہم رہنما راہل گاندھی ریاست کیرالہ کے ضلع وائناڈ اور ریاست اترپردیش کے شہر رائے بریلی سے انتخابی میدان میں ہیں اور ابتدائی جائزوں کے مطابق انہیں دونوں نشستوں پر سبقت حاصل ہے۔

راہل گاندھی نے 2019 کے انتخابات میں بھی دو نشستوں سے الیکشن لڑا تھا اور انہیں وائناڈ کے حلقے میں کامیابی جب کہ امیٹھی میں شکست ہوئی تھی۔

توقع کی جا رہی ہے کہ منگل کی شام تک کامیاب اور ہارنے والے امیدواروں کا پتا لگ جائے گا اور لوک سبھا کی نشستوں کے بارے میں صورتِ حال واضح ہو جائے گی۔

بی جے پی انتخابی نتیجہ آنے سے قبل ہی اپنی ممکنہ جیت کا جشن منانے کی تیاری کر رہی ہے۔

مزید خبروں کیلئے وزٹ کریں

Comments are closed.