یورپ میں کورونا کی تباہ کاریاں۔۔ فرانس اور جرمنی میں ایک بار پھرسخت پابندیاں نافذ

پیرس/ برلن: فرانس میں ایک دن میں 20 ہزار سے زائد نئے کورونا کیسز رپورٹ  جب کہ جرمنی میں بھی صورتحال بے قابو ہونے لگی ہے جس  کے بعد دونوں ممالک نے وباء پر قابو پانے کے لئے سخت پابندیاں نافذ کر دیں۔

فرانس میں کورونا وائرس نے پنجے گاڑھ لئے ہیں چوبیس گھنٹوں کے دوران ریکارڈ 20 ہزار 233 مزید اس وباء کا شکار ہو گئے ہیں جس کے بعد فرانسیسی شہروں لایون ، گری نوبل ، سینٹ ایٹین اور للی سمیت دیگر علاقوں کو دارالحکومت پیرس کی طرح الرٹ زونز قرار دیا گیا۔

فرانس کی سائنسی کونسل نے ملک بھر میں دوبارہ کورونا ایمرجنسی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو فرانس میں دوبارہ لاک ڈاؤن کا امکان موجود ہے۔ فرانس میں اب تک 6 لاکھ 91 ہزار 977 افراد وباء کا شکار ہو چکے ہیں جب کہ خطرناک وائرس کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد 32 ہزار 583 تک پہنچ گئی ہے۔

دوسری جانب جرمنی کے دارالحکومت برلن، فرینکفرٹ سمیت دیگر بڑے شہروں میں کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر دوبارہ پابندیاں نافذ کی گئی ہیں، رات کے وقت سرگرمیوں، ریسٹورنٹس سمیت متعدد دکانیں رات گیارہ 11 بجے بند کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جو صبح چھ بجے کھولنے کی اجازت ہوگی۔

یورپ کے بڑے ملک جرمنی میں کورونا مریضوں کی  تعداد خطرناک حد تک بڑھ رہی ہے اور کورونا کیسز کی یومیہ تعداد 4 ہزار تک پہنچ چکی ہے جو رواں برس اپریل سے شروع ہونے والی وباء سے اب تک سب سے زیادہ ہے۔ جرمن چانسلر اینجلا مرکل نے گزشتہ روز ملک میں سخت پابندیوں سے خبردار کیا تھا۔

 جرمنی میں نافذ کی گئی پابندیاں 31 اکتوبر تک برقرار رہیں گی، واضح رہے کہ جرمنی میں تین لاکھ 22 ہزار 194 افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوئے جب کہ وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 9 ہزار 690 ہے۔

Comments are closed.