سپین میں پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے 9 انسانی سمگلرز کو گرفتار کرلیا ہےنیپالی قومیت کے انسانی سمگلر 15 ہزار یورو رقم کے عوض نیپالی شہریوں کو یورپ پہنچا رہے تھے۔پولیس نے سپین کے دارلحکومت میڈرڈ سے 7 اورشہر لاس پالماس سے 2 افراد کو گرفتار کیاہے۔
گرفتار انسانی سمگلروں نے مجموعی طور پر 300 نیپالی شہریوں کو یورپ منتقل کیا جن میں سے 83 کو سپین میں پہنچایاگیا۔پولیس نے ملزمان کے قبضے سے نقدی اور جعلی سفری دستاویزات بھی برآمد کیں۔۔
نیپالی شہریوں کو سب پہلے بھارت منتقل کیاجاتا تھا۔ ویزا حاصل کرنے کے یورپ اور ایشیا کی جعلی کمپنیوں کے کاغذات کی مدد سے جعلی سفری دستاویزات تیار کی جاتیں۔ ویزا ملنے کے بعد ان کو سربیا، روس کا سفر کروایا جاتا جس کے بعد رومانیہ سے یورپ کے مختلف ممالک ہنگری، آسٹریا، اٹلی، اور فرانس سےسپین منتقل کردیا جاتا تھا۔سپین پہنچنے پر نیپالی شہریوں سے انڈین ریسٹورنٹس پر کام کروایا جاتا تھا۔
سپین پہنچنے کے بعد زبان کے جعلی ڈپلومے حاصل کئے جاتے جس سے ہسپانوی شہریت کا حصول ممکن بنایاجاتا۔پولیس نے اس آپریشن کو ایورسٹ کا نام دیا تھا کیونکہ یہ پہاڑ تبت اور نیپال کے درمیان واقع ہے۔
Comments are closed.