پاکستانی مشنز انٹرپول کو مطلوب مجرموں کی گرفتاری میں تعاون نہیں کر رہے۔ شجاعت راٹھور

سپین میں تعینات ہونے والے سفیر شجاعت علی راٹھور کی جانب سے سپین میں مقیم پاکستانیوں کے لئے آن لائن کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا جس میں پاکستانی کمیونٹی ممبران اور صحافیوں نے شرکت کی۔ کھلی کچہری میں شریک افراد کی جانب سے مختلف سوالات اور نقاط اٹھائے گیے۔ نومنتخب سفیر شجاعت علی راٹھور نے سوالوں کے مفصل جوابات دیتے ہوئے آئندہ بھی کچہری کے انعقاد کا عندیہ دیا۔

کچہری میں شریک پاکستانی بریگیڈیر حسن کی جانب سے کہاگیاکہ ماضی میں ڈیڈ باڈیز کے ذریعے سمگلنگ کی جاتی رہی ہے یہ ایک انتہائی حساس معاملہ ہے لیکن پاکستانی مشنز اور سفارتخانہ انٹرپول کے ساتھ تعاون نہیں کررہے۔ جس کے جواب میں شجاعت راٹھور نے کہاکہ اس حوالے سے ماضی میں مناسب قانون نہیں تھا تاہم اب قانون سازی ہوچکی ہے انھوں نے مناسب چھان بین کے لئے بریگیڈیر حسن سے تمام تفصیلات اور شواہد ای میل کرنے کا کہا۔

کچہری میں شریک پاکستانی کمیونٹی کے ممبران نے قونصل جنرل بارسلونا عمران علی چوہدری کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ قونصل جنرل نے عام آدمی کو سہولت دی جس کے باعث بارسلونا میں لوگ ان کو پسند کرتے ہیں۔ سفیر پاکستان نے کہاکہ عمران علی چوہدری جس محنت کے ساتھ خدمات سر انجام دے رہے ہیں وہ ان سے بخوبی واقف ہیں۔ بعض اوقات قانون سے تجاوز کرتے ہیں جس کی جوابدہی ہوتی ہے۔

قونصل خانہ پر الزامات اور تنقید عائد کرنے والوں کو انھوں نے کہا مفاد عامہ کے لئے بہتر یہی ہے آپس کی گروپ بندی میں سفارتخانے اور قونصل خانہ کو شامل نہ کیا جائے اتحاد اور اتفاق کے ساتھ چلنا میں ہی سب کا فائدہ ہے۔ انھوں نے مستقبل قریب میں پاکستان اور سپین کے درمیان تعلقات بڑھانے کے حوالے مل کر کام کرنے کا کہا۔انھوں نے پاکستانی کمیونٹی کو مقامی سیاست کا حصہ بننے کا مشورہ بھی دیا۔۔

Comments are closed.