امریکی حکومت سے 3 ملین ڈالرز فراڈ کا الزام۔۔۔امریکا میں پاکستانی نژاد بزنس مین گرفتار

محمد کاشف چوہدری، امریکا

ڈیلاس: امریکا میں مقیم ایک پاکستانی نژاد امریکی بزنس مین  فہد شاہ کو حکومت کے ساتھ دھوکہ دہی اور منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔

امریکا کی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے پاکستانی نژاد امریکی بزنس مین فہد شاہ کو تین ملین (30 لاکھ) ڈالرز فراڈ کے الزام میں حراست میں لیا، ملزم نے یہ رقم امریکی حکومت کی جانب سے کورونا وباء کے دوران ملازمین کے تحفظ اور ادائیگی کیلئے امداد کی مد میں حاصل کی گئی۔

حکام کے مطابق فہد شاہ نے کورونا وباء کے باعث امریکی حکومت کی جانب سے جاری اسکیم کے تحت شادی بیاہ کی تقریبات میں خدمات فراہم کرنے والی دو کمپنیوں  ’ویڈنگز بائی فرح‘  اور ’ ڈبلیو بی ایف ویڈنگز‘ کیلئے امدادی رقم فراہمی کی درخواستیں دیں جن میں انہوں نے اپنے 126 ملازمین ظاہر کیے، درحقیقت ان دونوں کمپنیوں میں ایک بھی ملازم کام نہیں کر رہا۔

ملزم نے فراڈ کے ذریعے امریکی حکومت سے امدادی رقم کی پہلی قسط 15 لاکھ ڈالرز حاصل کر کے اپنے ذاتی استعمال پر خرچ کی، فہد شاہ نے 60 ہزار ڈالرز مالیت کی لگژری ٹیسلا کار خریدی، اپنی رہائشگاہ کے واجبات ادائیگی کے ساتھ ساتھ انہوں نے اپنے ایک ای ٹریڈ اکاؤنٹ میں پانچ لاکھ ڈالرز جمع کرائے۔

تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ فہد شاہ کی کمپنی 2018 میں ٹیکس ادا نہ کرنے کی وجہ سے غیر فعال تھی، پاکستانی بزنس مین نے سرکاری اداروں کو بتایا کہ انہوں نے  اپنے 126 ملازمین  کو 15 لاکھ 92 ہزار 657 ڈالر کی ادائیگی کی حالانکہ یہ تمام رقم فہد شاہ نے اپنے پاس رکھی اور اپنے اخراجات پر صرف کی۔

امریکی حکام کے مطابق فہد شاہ کے خلاف دھوکہ دہی، منی لانڈرنگ سمیت دیگر سنگین نوعیت کے الزامات کے تحت تحقیقات جاری ہیں اور اگر یہ الزامات ثابت ہو گئے تو ملزم کو 30 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

واضح رہے کہ فہد شاہ کا تعلق پاکستانی صوبہ سندھ کے علاقے حیدرآباد سے ہے اور وہ پاکستانی برادری کی مختلف تقاریب ، میوزیکل کنسرٹس میں ڈیکوریشن کی خدمات انجام دیتے رہے ہیں، امریکا میں پاکستانی برادری کی جانب سے اس خبر پر دکھ اور تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

Comments are closed.