“زبردستی شادی/بچوں کی تعلیم و تربیت” اہم موضوعات پر پاکستانی تنظیمات کا اکٹھ

سپین میں پاکستانیوں کی بڑھتی ہوئ تعداد کہ ساتھ ساتھ مسائل میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔جس میں خاص طور پر فیملیز کہ مسائل سر فہرست ہیں۔اسی سلسلے میں بارسلونا میں مختلف سماجی اور مذہبی تنظیمات کہ ساتھ ایک نشست کا اہتمام کیا گیا اور نشست میں دومسائل پر بات کی گئی جن میں زبردستی کی شادی اور بچوں کی تعلیم و تربیت شامل تھی۔

نشست میں موجود تمام حضرات کو پاکستانی کمیونٹی کی سپین اور صوبہ کتالونیا میں موجود پاکستانی خواتین و حضرات کی تعداد بتائ گئی ساتھ ساتھ کتالونیا میں موجود ایک حکومتی ادارا DEGAIAجو کہ اس صوبے میں موجود بچوں کی بہترین دیکھ بھال کہ لئیے بنایا گیا ہے یہ ادارہ اگر محسوس کرئے کہ والدین بچوں پر کسی بھی قسم کا تشدد کر رہے ہیں تو وہ بچوں کو اپنے سنٹرز میں لے جاتا ہے۔ پھر ان بچوں کی واپسی میں بہت زیادہ مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔اسی ادارے کہ حوالے سے عدادوشمار سے بھی آگاہ کیا گیا۔وہاں موجود تمام حضرات نے اپنی اپنی آرا پیش کیں کہ کس طرح سے ہم والدین اور بچوں کہ ساتھ کام کریں تاکہ ان کو اس قسم کہ مسائل کا شکار ہونے سے بچایا جاسکے۔

آخر میں ایک رائے یہ بھی رہی کہ چونکہ یہ سوشل میڈیا کا دور ہے لہازا کیوں نہ کوئ آڈیو وڈیو پیغام کہ ساتھ کوئ ایسا مواد تیار کیا جائے جس کہ ذریعے تمام فیملیز تک رسائ ہوسکے اور اس تجویز کو پسند کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ ایک ماہ کہ اندر ایک اور نشست کا اہتمام کیا جائے جس میں ہر کوئ تجاویز لے کر آئے کہ آڈیو وڈیو پیغام میں کیسا ہونا چاہئیے۔چونکہ ہمارے مسائل میں ہمیشہ ہمارا دین ہی بہتر رہنمائ کر سکتا ہے اسی لئیے سپین میں موجود پاکستانی کمیونٹی کی دو بڑی نمائیندہ تنظیمات دعوت اسلامی اور منہاج القرآن کو اس نشست میں خاص دعوت دی گئی جس میں صدر منہاج القرآن سپین محترم حسنات ہاشمی نے شرکت کی اور ان مسائل پر بہت ہی بہترین طریقے سے اپنی رائے دی جس کو تمام حاضرین محفل نے سراہا۔ دعوت اسلامی سپین اپنی مصروفیات کی وجہ سے شرکت نہ کر سکی۔

اس نشست کا اہتمام بارسلونا کی سماجی شخصیات ذولقرنین شاہ صاحب اور طاہر رفیع نے کیا۔ آخر میں منتظمین نے تمام حاضر تنظیمات کا شکریہ ادا کیا.

Comments are closed.