کرونا وبا کے بعد معاشی بحران کی وجہ سے مارکیٹوں میں چوری اور مختلف طریقوں سے فراڈ میں بہت زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔ جس سے رقم کے ہتھیا لینے یا سامان چوری کرنے کے ساتھ بعض اوقات دوکانداروں کو پرتشدد وارداتوں کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔یہاں تک کہ کچھ بزنس مین اپنی جان سے بھی ہاتھ دو بیٹھے۔بزنس مین کمیونٹی میں بڑھتی ہوئی تشویش کے پیش نظر امیدوار برائے کونسلر چوہدری شہزاداکبر وڑائچ نے ایشین کاروباری حضرات اور پولیس چیف کے درمیان ایک میٹنگ کا اہتمام کیا۔جس میں اسکیرا رپبلیکانہ کی شہر بک (VIC) سے مئیر کیلیے امیدوار ماریہ بلاش ، کونسلر برائے شہری تحفظات( سیگوریداد) ایلزبتھ نے بھی شرکت کی ۔ دوکانداروں کو بہت سی معلومات فراہم کرنے کیساتھ ساتھ ڈائریکٹ ایک ہیلپ لائن بھی بنائی گئی۔
پولیس کی بنائی گئی ایپ ( M7 citizen Security) جس پر آپ صرف بٹن دبا دیں تو پولیس آپکی ساری گفتگو سن سکتی ہے اور آپکی مدد کیلیے اس لوکیشن پر فورا پہنچ جائے گی ۔ تمام دوکانداروں کو اس ایپ کو اپنے فون میں ڈاوون لوڈ کرکے استعمال کے طریقہ کار کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ خواہ چوری ایک یورو کی کیوں نہ ہو آپ رپورٹ ضرور درج کروائیں۔ رپورٹ درج کروانے کیلیے آپکو تھانے جانے کی ضرورت نہیں بلکہ پولیس آپکی مارکیٹ یا ریسٹورنٹ پر آکر آپکی ایف آئی آر کاٹے گئی۔ لیکن اسکے لیے آپ نے فون کر کے پولیس کو آگاہ ضرور کرنا ہے ۔ انکو متعلقہ چور کی کیمرے سے تصویر یا ویڈیو فراہم کرنی ہے ۔ پیشہ ور چوروں کیخلاف جب بار بار پولیس رپورٹ کاٹی جاتی ہے تو پھر جرمانہ کیساتھ جلد وہ بذریعہ عدالت جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہوتے ہیں۔
اس سوچ کو بدلنا ہوگا کہ چھوٹی چوری پر پولیس روپوٹ نہ درج کروائی جائے ۔دوکانداروں کی طرف سے مختلف سوالات پر پولیس چیف اور کونسلر برائے سیگوریداد نے تفصیلی جوابات دیے۔ پولیس چیف اور کونسلر کاکہنا تھا کہ دوکانداروں کو چوری کی اشیاء خریدنے اور رات گیارہ بجے کے بعد الکوحل بیچنے سے گریز کرنا چائیے ۔اس سے شہر کے جرائم میں اضافہ ہوتا ہے ۔میٹنگ میں انڈین اور پاکستانی سرمایہ کار شامل تھے ۔
Comments are closed.