پوپ فرانسس نے عراق کے تاریخی دورے پر ملک کے ممتاز عالم دین آیت اللہ علی سیستانی سے نجف میں ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی ہے۔میڈیا رپورٹس کے ملاقات میں دونوں مذہبی رہنماؤں نے عراق کے اقلیتی عیسائیوں کے حفاظت کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔
آیت اللہ سیستانی کے افس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بات چیت کے دوران امن کے فروغ پر زور دیا گیا۔ آیت اللہ سیستانی نے اس بات پر زور دیا کہ عیسائی شہریوں کو بھی دوسرے عراقیوں کی طرح امن و سلامتی اور مکمل آئینی حقوق کے ساتھ جینے کا حق ہے۔کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے عراق کے کمزور ترین طبقے کی حمایت میں آواز اٹھانے پر آیت اللہ علی سیستانی کا شکریہ ادا کیا۔
خیال رہے کہ سیکورٹی خدشات اور کورونا وبا کے باوجود پوپ فرانسس تین روزہ دورے پر مشرق وسطیٰ کے جنگ زدہ ملک عراق پہنچ گئے۔ کسی بھی پوپ کا عراق کا یہ پہلا دورہ ہے۔دورہ عراق کے دوران پوپ فرانسس کی حفاظت کے لیے عراقی سیکیورٹی فورسز کے 10 ہزار کے قریب اہلکار تعینات کردیے گئے ہیں، جبکہ جگہ جگہ بینرز اور پوسٹرز پوپ کے استقبال کے لیے آویزاں کیے گئے ہیں۔ بل بورڈز پر پوپ کی تصاویر کے ساتھ درج ہے،” ہم سب بھائی ہیں۔پوپ فرانسس کےدورے کا مقصد عراق کی عیسائی آبادی کا اعتماد بحال کرنا اور کئی سالوں سے اس ملک میں بد امنی کے شکار لوگوں کے مابین رواداری اور بھائی چارگی کا فروغدیناہے
Comments are closed.