بارسلونا: عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ کورونا وباء کے دوبارہ پھیلنے کے باوجود سپین حکومت دوسرے کورونا لاک ڈاؤن کے نفاذ سے اجتناب کرے گی۔
عالمی ادارہ صحت کی ڈائریکٹر برائے صحت و ماحولیات ماریہ نیرا کا کہنا ہے کہ کورونا وباء کی تشویش ناک صورتحال میں عوام کو قید (لاک ڈاؤن) میں رکھنے کا جواز ضرور پیش کرنا ہوگا۔ کورونا کیسز میں اضافے سے پیدا صورتحال ایسی نہیں کہ دوبارہ سخت لاک ڈاؤن لگایا جائے۔
عالمی ادارہ صحت کی ترجمان کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ‘یورو ویکلی نیوز’ نامی خبر رساں ادارے کی جانب سے رپورٹ جاری کی گئی تھی کہ اسپین 18 اگست سے تین مراحل پر مشتمل دوسرے لاک ڈاؤن لگانے جا رہا ہے۔
اولائیو پریس کے ایک سوال کے جواب میں نیرا کا کہنا تھا کہ جیسا کہ کینری، گیلیسیا سمیت مختلف علاقوں صورتحال قابو میں آ رہی ہے، ایسے میں سخت ترین لاک ڈاؤن یا عوام کو قید کرنے کی ضرورت نہیں۔ اقتصادی اور عوام کی ذہنی صحت پر پڑنے والے نتائج کے پیش نظر لاک ڈاؤن سے حتی المقدور اجتناب کی کوشش کرنا چاہیے۔
ماریہ نیرا کے مطابق یورپ میں سب سے زیادہ کورونا کیسز سپین میں اس لئے بھی سامنے کیونکہ اسپین نے اپنی ٹیسٹنگ صلاحت میں اضافہ کیا، کورونا ٹیسٹ کرنے کی استعداد میں اضافہ کی وجہ سے وباء کی حقیقی صورتحال کا بہتر طریقے سے اندازہ لگایا اور اس کی روک تھام کے لئے اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔ ضرورت پڑنے پر مقامی سطح پر یا سمارٹ لاک ڈاؤن لگانے میں کوئی حرج نہیں۔
Comments are closed.