میڈرڈ: سپین میں کورونا وائرس پھر بے قابو ہونے لگا، چوبیس گھنٹوں کے دوران6 ہزار افراد خطرناک وباء کا شکار ہو گئے، ہسپانوی حکومت نے تیزی سے بڑھتے کورونا کیسز کے باعث میڈرڈ میں ایمرجنسی نافذ کر دی۔
سپین کی مرکزی حکومت نے صوبائی حکومت کی جانب سے پابندیوں کے حوالے سے فیصلہ نہ کرنے پر ایمرجنسی کا حکم دیاہے۔ آئین کے آرٹیکل 116 کے تحت لگائی گئی پابندیوں کا نفاذ صرف میڈرڈ کے خطے پر ہوگا۔ میڈرڈ ایمرجنسی 15 روز کے لئے نافذ کی گئی ہے۔شہری اپنے علاقے میں آزادانہ نقل و حرکت کرسکتے ہیں تاہم دوسرے علاقے جانے اور چھ سے زائد افراد کے اجتماع پر پابندی ہوگی۔
میڈرڈ میں ہر قسم کے سٹورز اور ہیئرسیلونز کو مجموعی گنجائش اور صلاحیت کے 50 فیصد تک گاہکوں کے لئے کام اجازت ہوگی جب کہ رات دس بجے ان کو دوکانیں بند کرنا ہوں گی۔ کھیلوں کی سرگرمیوں کو بھی محدود کردیاگیاہے جب کہ عبادت گاہوں میں سماجی دوری برقرار رکھنے اور جنازے یا آخری رسومات پر شہریوں کی شرکت 15 سے 10 افراد تک محدود کردی گئی۔
سپین میں کورونا وائرس متاثرین کی تعداد 8 لاکھ پچاس ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ میڈرڈ اور ناوارا کے علاقوں میں متاثرین کی شرح سب سے زیادہ سامنے آئی ہے۔ میڈرڈ میں ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد شہریوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کاتالونیا میں بھی ایمرجنسی کے نفاذ کا مطالبہ کیاہے۔
ہسپانوی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق 12 ہزار7سو 88 نئے کیس سامنے آئے ہیں جن میں 5ہزار 9سو 86 کیس گزشتہ 24 گھنٹوں میں رجسٹرڈ کیے گئے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سپین میں مارچ سے لے کر اب تک کورونا متاثرین کی تعداد 8 لاکھ 61 ہزار 1سو12 ہوگئی ہے۔ جبکہ گزشتہ ہفتے کے دوران وائرس سے متاثرہ 5سو41 افراد ہلاک بھی ہوئے۔مجموعی طور پر ہلاک ہونے والوں کی تعداد 32ہزار سے بڑھ گئی ہے۔
گزشتہ ہفتے صوبائی حکومت کی جانب سے ناکافی پابندیوں کے باعث مرکزی حکومت نے پابندیوں میں اضافے کیا۔ مرکزی حکومت کی جانب سے لگائی گئی پابندیوں کو عدالت نے معطل کردیا تھا عدالت نے قرار دیاکہ شہریوں کے آزادی کے حقوق سلب نہیں کئے جاسکتے۔
Comments are closed.