بارسلونا۔ سپین بھر میں کوروناوباء کو روکنے کے لئے لگائی گئی پابندیوں کے خلاف پرتششدد مظاہرے جاری ہیں۔ آج سپین کے متعدد شہروں میں مظاہرے کئے گئے جن میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔
بارسلونا کی مقامی پولیس کے مطابق آج شام 6 بجے کے قریب پلاسہ کیتھڈرل میں مظاہرین جمع ہوئے جنھوں نے ویالائتانہ کی طرف مارچ کیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اٹھا رکھے تھے جن پرپابندیوں کے خلاف نعرے درج تھے۔مظاہرین جب پلاسہ سانت خیمے پہنچے تو وہاں پرسرکاری آفس آیونتا میآنتو پر پتھراو کیا جس کے نتیجے میں عمارت کے شیشے ٹوٹ گئے۔ گزشتہ روز بارسلونا میں مظاہرے میں شریک کچھ عناصر نے دوکانوں کے شیشے توڑ پر سامان لوٹ لیاتھا۔
ویٹوریا میں بھی آج سہ پہر احتجاج کیا گیا۔ باسکی میں بھی شہریوں نے پابندیوں کے خلاف احتجاج کیا۔شہریوں نے باسکی پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج کیا۔
لگرونیومیں درجنوں افراد نے ایل ایسپولونا میں جمع ہو کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔مظاہرے میں شریک افراد وزیراعظم سانچز سے مستعفی ہوں جیسے نعرے لگائے۔ اورکورونا پابندیوں کو بلاجواز قرار دیا۔مظاہرین نے علاقے کی سرکاری و نیم سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔ مظاہرین کی جانب سے پولیس کی جانب پتھراو کیاگیا۔
سپین کے وزیراعظم نے ٹویٹر پیغام میں شہریوں سے اتحاد اور ذمہ داری کی اپیل کی۔ انھوں نے چند شرپسند عناصر کی متششدد کاروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ یہ رویہ ناقابل برداشت ہےوزیراعظم نے پولیس کی جانب سے بہتر کارکردگی دکھانے پر ان کی تعریف کی اور شکریہ ادا کیا۔
Comments are closed.