میڈرڈ: اسپین کی حکومت نے ایک نیا قانون پیش کیا ہے جس کے تحت مصنوعی ذہانت (AI) کی مدد سے کسی بھی فرد کی اجازت کے بغیر جنسی نوعیت کی جعلی تصاویر یا ویڈیوز بنانا، شیئر کرنا یا پھیلانا جرم قرار دیا جائے گا۔ اس اقدام کا مقصد AI ٹیکنالوجی کے غلط استعمال، خاص طور پر ڈیپ فیک (Deepfake) کے ذریعے ہراسانی اور بدنامی کے بڑھتے ہوئے واقعات کی روک تھام ہے۔
ڈیپ فیک ٹیکنالوجی میں اصل تصاویر یا ویڈیوز میں چہرے اور جسمانی خصوصیات کو تبدیل کر کے انتہائی حقیقت پسندانہ لیکن جعلی مواد تخلیق کیا جا سکتا ہے۔ جہاں یہ ٹیکنالوجی تفریحی صنعت میں مثبت مقاصد کے لیے استعمال ہو رہی ہے، وہیں اس کا غلط استعمال تیزی سے بڑھ رہا ہے، خاص طور پر خواتین کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
حالیہ برسوں میں اسپین سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں مشہور شخصیات، سیاستدانوں، صحافیوں اور عام افراد کی جعلی جنسی ویڈیوز اور تصاویر آن لائن پھیلانے کے کئی واقعات سامنے آئے ہیں، جن سے متاثرہ افراد کو ذہنی دباؤ، سماجی بدنامی اور پیشہ ورانہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
حکومت کے پیش کردہ مسودہ قانون کے مطابق بغیر رضامندی AI سے بنائی گئی جنسی تصاویر جرم ہوں گی۔ملوث افراد پر سخت قانونی کارروائی، جرمانے اور قید کی سزا ممکن ہوگی۔سوشل میڈیا اور آن لائن پلیٹ فارمز کو غیر اخلاقی مواد روکنے کے اقدامات کرنا ہوں گے۔جعلی جنسی مواد شیئر کرنے والے افراد بھی مجرم سمجھے جائیں گے۔متاثرین کو فوری قانونی تحفظ اور انصاف فراہم کرنے کے لیے خصوصی طریقہ کار متعارف کرایا جائے گا۔دنیا کے مختلف ممالک اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے قانون سازی کر رہے ہیں۔ برطانیہ نے حال ہی میں AI کے ذریعے بچوں کی نازیبا تصاویر بنانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان کیا ہے۔ اسپین میں پہلے بھی کچھ متعلقہ قوانین موجود تھے، لیکن ڈیپ فیک اور AI کے جدید استعمال کے پیش نظر مزید سخت اور جامع قانون سازی ضروری سمجھی گئی۔
ڈیجیٹل حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے حکومت کے اس اقدام کو سراہا ہے۔ ان کے مطابق AI کے غلط استعمال سے خاص طور پر خواتین اور نوجوانوں کو نقصان پہنچ رہا ہے، اور یہ قانون ایک مثبت پیش رفت ہے۔ تاہم، کچھ ٹیکنالوجی ماہرین نے تجویز دی ہے کہ قانون کو اس طرح نافذ کیا جائے کہ وہ اظہارِ رائے کی آزادی کو محدود نہ کرے اور AI کی مثبت ترقی میں رکاوٹ نہ بنے۔
اسپین کا نیا قانون AI اور ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کے غلط استعمال کو روکنے کا ایک اہم قدم ہے۔ اگر یہ قانون منظور ہو جاتا ہے، تو اسپین دنیا کے ان اولین ممالک میں شامل ہو جائے گا جو اس حساس مسئلے کے خلاف عملی اقدامات کر رہے ہیں۔ یہ قانون نہ صرف متاثرین کو تحفظ فراہم کرے گا بلکہ AI کے ذمہ دارانہ اور اخلاقی استعمال کو بھی یقینی بنائے گا۔
Comments are closed.