سپین ریگولرائزیشن 2024: اسپین میں 5 لاکھ غیرقانونی افراد کو رہائشی اسٹیٹس ملنے کا امکان

بارسلونا۔سپین کی مرکزی حکومت نے ایک اہم پیش رفت کے تحت ان تمام غیر ملکیوں کو قانونی حیثیت دینے کا فیصلہ کیا ہے جو 31 دسمبر 2024 سے قبل ملک میں داخل ہوئے تھے۔ اس فیصلے کے تحت انہیں غیر معمولی حالات کے تحت اجازت نامہ فراہم کیا جائے گا جو رہائش اور روزگار کی قانونی اجازت دے گا۔

یہ اقدام ایک عوامی قانون سازی کی تحریک (ILP) کے ذریعے ممکن بنایا جا رہا ہے، جس کی منظوری اپریل 2024 میں کانگریس میں اکثریتی ووٹوں سے دی گئی تھی۔ تاہم، اس وقت حکومتی جماعت PSOE کی جانب سے اس پر پیش رفت نہیں ہو رہی تھی، لیکن اب نئی امیگریشن پالیسی اور غیر ملکیوں کے لیے نرم قوانین کے نفاذ کے بعد حکومت نے اس منصوبے کو فوری طور پر عملی جامہ پہنانے کا عندیہ دیا ہے۔

حکومت کے مطابق موجودہ امیگریشن قوانین میں بہتری کے باوجود ایک بڑی تعداد ایسے افراد کی ہے جو قانونی کاغذات حاصل نہیں کر پاتے، جن میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جنہوں نے بین الاقوامی تحفظ کی درخواست واپس لے لی یا جو کسی نہ کسی طرح سے کمزور حالات میں ہیں۔

ریاستی سیکریٹری برائے مہاجرت، پیلر کانسیلا، دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ اس منصوبے پر مذاکرات کی قیادت کر رہی ہیں، اور حکومت چاہتی ہے کہ رواں سیاسی سال کے اختتام سے قبل اس ILP کی حتمی منظوری حاصل ہو جائے۔ اگر ایسا ہو جاتا ہے تو اس کے تحت تیار کردہ شاہی فرمان کے ذریعے طریقہ کار اور شرائط کو طے کیا جائے گا۔

یہ فیصلہ اسپین میں 20 سال بعد پہلی بار غیر ملکیوں کی اجتماعی ریگولرائزیشن ہو گی۔ اس سے قبل آخری بار 2005 میں وزیر اعظم سوئیلوس کی حکومت میں تقریباً پانچ لاکھ افراد کو قانونی حیثیت دی گئی تھی۔

حکومت کا مؤقف ہے کہ اسپین کو اب صرف یورپ کا دروازہ نہیں بلکہ خود ایک منزل سمجھا جا رہا ہے، جہاں لوگ بہتر زندگی کی تلاش میں آتے ہیں۔ اگر اس انسانی ہجرت کے عمل کو مناسب قوانین کے ذریعے منظم نہ کیا گیا تو یہ عدم تحفظ، سماجی اخراج اور کمزور طبقات کے لیے خطرے کا باعث بن سکتا ہے۔

اس خبر کے مطابق تقریباً پانچ لاکھ افراد اس مجوزہ منصوبے سے مستفید ہو سکتے ہیں۔ تاہم، حتمی تاریخ اور شرائط میں پارلیمانی بحث کے دوران تبدیلی کا امکان موجود ہے۔

Comments are closed.