سپین حکومت کا بجٹ2021 میں بڑی کمپنیوں،تنخواہ دارطبقے پر ٹیکس بڑھانے کا فیصلہ

میڈرڈ: سپین کی حکومت نے بڑی کمپنیوں، منافع بخش اداروں اور تنخواہ کی مد میں زیادہ آمدن والے شہریوں پر ٹیکس بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

کورونا وائرس سے متاثرہ معیشت کے غیرمتوقع طور پر رواں برس 11.2 فیصد سکڑنے اور ٹیکس آمدن میں 7.6 فیصد کمی کے بعد ہسپانوی حکومت نے 2021 کے بجٹ آمدن کو 6 ارب 80 کروڑ روپے تک بڑھانے کے لئے ٹیکسوں میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے، تا کہ بحرانی صورتحال میں اخراجات کا کوئی حل نکل سکے۔

سپین کے وزیراعظم پیدرو سانچز نے ٹیلی ویژن پر نشر اپنے خطاب میں کہا کہ یہ بجٹ موخر نہیں کیا جائے گا کیونکہ یہ بجٹ سپین کی معیشت بحالی اور اسے جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے لازم ہے، انہوں نے کہا کہ سپین کے بجٹ 2021 میں بڑی کمپنیوں کو حاصل رعایتوں کو 100 فیصد سے کم کر کے 95 فیصد تک لایا گیا ہے جب کہ ریئل اسٹیٹ کے شعبے میں آمدن پر کم از کم 15 فیصد ٹیکس دینا ہوگا، ماضی میں ایسی کمپنیوں کو متعدد رعایتیں اور چھوٹ حاصل تھی۔

سپین میں بڑی تنخواہیں لینے والوں کے لئے بری خبر یہ ہے کہ ہسپانوی حکومت نے 1 لاکھ 30 ہزار یوروز سے 3 لاکھ یوروز سالانہ تک کمانے والوں پر انکم ٹیکس دو فیصد بڑھا دیا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق انکم ٹیکس میں اضافے کا اطلاق مجموعی ٹیکس دہندگان کی انتہائی کم تعداد پر ہو گا تاہم نائب وزیراعظم اور پودیموس کے رہنما پابلو اگلیسیاس کے مطابق یہ اقدام بڑی اصلاحات کی جانب پہلا قدم ہے۔

ڈپٹی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جن کے پاس زیادہ دولت ہے وہ زیادہ حصہ ڈالیں گے، آج ہم سپین کی معاشی پالیسی کے حوالے سے نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں، سپین میں بڑی کمپنیوں پر عائد کیا جانے والے ٹیکس اضافے سے مجموعی طور پر 0.12 فیصد کمپنیاں متاثر ہوں گی اور اس سے 1 ارب 52 کروڑ یوروز حاصل ہوں گے۔

ٹیکس میں اضافے کے لئے نئے اقدامات سے قبل سپین کی حکومت کی جانب سے بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر گوگل ٹیکس کے نام پر پہلے ٹیکس عائد کیے جا چکے ہیں،ٹیکسوں کی شرح بڑھا کر سپین کی حکومت انفراسٹرکچر کے اخراجات کو دوگنا کرتے ہوئے 11 ارب 50 کروڑ یوروز تک لے جانے اور سرکاری ملازمین کی تنخواہ اور پنشن میں مہنگائی کے تناسب سے 0.9 فیصد اضافہ کرنا چاہتی ہے۔

واضح رہے کہ اگر سپین کی موجودہ وفاقی حکومت یہ بجٹ منظور کرانے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو یہ 2018 کے بعد منظور ہونے والا پہلا بجٹ ہوگا اس کے ساتھ ساتھ 2016 کے کے بعد سے اب تک یہ پورے سال کے لئے بجٹ ہوگا، کیونکہ ماضی میں اکثریت نہ ہونے کی وجہ سے پارلیمنٹ میں حکومتی بجٹ کے خلاف فیصلہ آتا رہا ہے۔

Comments are closed.