سپین گرمیوں میں سیاحتی شعبہ بند رکھنے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ سیکرٹری سیاحت

ہسپانوی سیکرٹری سیاحت نے کہاہے کہ کورونا وباء کی چوتھی لہر کے باوجود سپین موسم گرما میں سیاحوں کی آمد بند کرنے سے ہونے والے مالی نقصان کا متحمل نہیں ہوسکتا۔انھوں نے کہا کہ گزشتہ سال کی طرح موسم گرما گزارنے سے مشکلات میں اضافہ ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ویکسینیشن منصوبہ کے آغاز کے بعد کوئی نہ کوئی رکاوٹ سامنے آجاتی ہے۔ سپین کو سفر کے لئےمحفوظ ملک بنانے کےلئے ویکسین منصوبے میں تیزی لانے کی ضرورت ہے۔سپین میں عائد کورونا پابندیوں کے باعث بھی سیاح سپین آنے سے ہچکچاہٹ کا شکار ہیں تاہم بہت جلد ہمیں اس کے لئے بہتر اور مفید منصوبہ بندی کرنا ہوگی۔ تاکہ سیاحوں کی ملک میں آمد کو ممکن بنایا جاسکے۔سیاحت سپین کی معشیت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ملکی جی ڈی پی کا 12 فیصد سیاحت سے حاصل کیاجاتایے جبکہ سیزن میں 13 فیصد لوگ سیاحتی شعبے میں روزگار حاصل کرتے ہیں۔

وزیر سیاحت رئیس ماروٹو کے مطابق ملک میں ویکسین پاسپورٹ اسکیم جون تک تیار ہوجائے گی۔ اگر یورپی یونین موسم گرما میں سفری قواعد پر اتفاق رائے حاصل نہیں کرتی ہے تو وہ تیسرے ممالک کے ساتھ دو طرفہ سفری معاہدے کرے گا۔ہسپانوی وزیراعظم پیدرو سانچز نے بھی گزشتہ روز اپنی تقریر میں جون/جولائی سے سیاحوں کو ملک میں داخلے کی اجازت دینے کا عندیہ دیا تھا۔

Comments are closed.