سپین کی حکومت نے آئندہ سال موسم گرما ختم ہونے سے پہلے مجموعی آبادی کے 70 فیصد عوام کو عالمی وباء کورونا سے بچاؤ کی ویکسین فراہم کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
سپین کے وزیرصحت سلوادور کا کہنا ہے کہ سال 2021 کے موسم گرماکے اختتام تک 70 فیصد آبادی کو کوروناویکسین لگا دی جائے گی۔ تاہم ویکسین فراہمی کے آغاز سے یہ وبائی مرض ختم نہیں ہوگا، ماہرین کے مطابق 2021 اور2022 تک وباء کے ساتھ زندگی گزارنا ہوگی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھاکہ وباء کے پھیلاو پر قابو پانے کے بعد پابندیاں مکمل طور پر اٹھائی جا سکتی ہیں۔ ہم ایک متعددی بیماری کے ساتھ جی رہے ہیں جس کے ساتھ احتیاط ضروری ہے۔ وائرس کے پھیلاو سے بچنے کے لئے احتیاط ضروری ہے۔
واضح رہے کہ کورونا سے بچاؤ کے لئے یورپ میں پہلے موڈرنا اور فائزر کی ویکسین آئے گی۔ جب کہ توقع کی جارہی ہے کہ یورپی میڈیسن ایجنسی 29 دسمبر کو ویکسین بنانے والے ادارے فائزر اور 12 جنوری کو موڈرنا کے نتائج کا تجزیہ کرےگی۔
سپین میں کیسز کی تعداد 17 لاکھ 30 ہزار سے تجاوز چکے ہے جبکہ اموات کی شرح 47ہزار تک پہنچ گئی ہے۔ سپین کی صوبائی حکومتوں نے کوروناوباء کے پھیلاو پر قابو پانے کے لئے مختلف پابندیاں عائد کررکھی تھیں جن میں کرسمس کے باعث نرمی کی جارہی ہے۔
Comments are closed.