قومی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق سال 2020 کے دوران ہسپانوی معیشت 11 فیصد تک سکڑ گئی ہے۔ 1930 کی خانہ جنگی کے بعد سال 2020 کو بدترین قرار دیاگیایے۔ان اعداوشمار کا تعلق مارچ سے جون تک عائد پابندیوں سے ہے۔ 2020 کی دوسری سہ ماہی میں معاشی پیداوارمیں 17.8فیصد تک کمی واقع ہوئی۔ تیسری سہ ماہی میں پیداوار میں 16.4 فیصد کا اضافہ ہوا لیکن کورونا کی دوسری اور تیسری لہر کے باعث اس کو میں 0.4فیصد تک کم کیا۔ ماہرین کے مطابق 2022 کے آخر تک معیشت بحالی کی امید ہے تاہم پیشتر ماہرین کا خیال ہے کہ یورپی بحالی فنڈ کے باعث2021 میں 7.2 فیصد تک بہتری آنا شروع ہوجائے گی جس سے معاشی بحالی کا آغاز ہوجائے گا۔
سال 2020 کے دوران سیاحت نہ ہونے کے برابر رہی سپین کی 14 فیصد جی ڈی پی کا انحصار سیاحت کے شعبے پرہے۔2019 میں بین الاقوامی آمدورفت ریکارڈ 85 ملین سے کم ہوکر2020 میں 20 ملین پر آگئی تھی۔سیاحت نہ ہونے کے باعث ہوٹل، ریسٹورنٹس مارکیٹس کے کاروبار تباہ ہوئے۔جس سے بے روزگاری میں اضافہ ہوا۔
سال کے پہلے چھ مہینے حکومتی امداد ہی واحد معاشی ذریعہ تھی۔شہریوں اور کاروبار بچانے کے لئے موثر منصوبہ بندی کی گئی۔ حکومتی اقدام کے باعث بے روزگاری کی شرح 16.1فیصد پر برقرار رہی۔ ایرتے امدادی اسکیم کو 31 مئی تک بڑھا دیاگیاہے۔
Comments are closed.