لاہور میں چین کے قونصل جنرل چھاؤ شیرین نے کہا ہے کہ سی پیک کے تحت پاکستان میں شروع کردہ تمام منصوبے پاکستان کے ہیں۔
اسلام آباد میں ایک خصوصی انٹرویو میں چینی قونصل جنرل چھاؤ شیرین نے کہا کہ سی پیک منصوبے پاکستانی عوام کیلئے سود مند ہیں۔ سی پیک نہ صرف اقتصادی فوائد ، عوامی رابطوں یا ثقافتی روابط کے لیے ہے بلکہ یہ اس سے کہیں زیادہ ہے۔ سی پیک سب کیلئے ایک پیکج کی مانند ہے جس میں پاک چین تعلقات کے تمام عناصر اور جہتیں شامل ہیں۔
چینی قونصل جنرل چھاؤ شیرین نے وضاحت کی کہ چینی حکومت، چینی عوام اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کے ساتھ صدر شی جن پھنگ ذاتی طور پر پاک چین تعلقات کو سراہتے ہیں۔انہوں نے مغربی طاقتوں کے اس منفی پروپیگنڈے کو سختی سے مسترد کیا کہ سی پیک کا کوئی مذموم مقصد ہے۔ چینی قونصل جنرل نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور چین کو سی پیک کے خلاف بیرونی عوامل کے پھیلائے گئے منفی تاثر اور بیانیے کا مقابلہ کرنے کے لئے اضافی کوششیں کرنا ہوں گی۔
شیریں نے کہا کہ سی پیک نے پاکستان کی سماجی تبدیلی و معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ سی پیک بنیادی طور پر پاکستان میں نقل و حمل، توانائی اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے شعبوں کا احاطہ کرتا ہے۔سی پیک پہلے مرحلے سے دوسرے مرحلے تک ترقی کررہا ہے جس میں انفارمیشن ٹیکنالوجی ، صحت کی دیکھ بھال، تعلیم اور قابل تجدید توانائی جیسے مزید شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ سی پیک کی چھتری تلے پاکستان بجلی کی قلت پر کامیابی سے قابو پانے میں کامیاب رہا ہے۔روزگار کے مواقع بھی پیدا ہورہے ہیں۔ 2022 کے اختتام تک سی پیک نے مقامی افراد کے لیے 2 لاکھ 66 ہزار سے زائد ملازمتیں پیدا کیں جبکہ ایک لاکھ 55 ہزار سے زائد براہ راست ملازمتیں دیں۔
چینی قونصل جنرل نے کہا کہ سیکھنے اور سماجی طور پرآگے بڑھنے کے علاوہ یہ پاکستانی نوجوانوں کو باعزت ملازمتیں بھی فراہم کرتا ہے اور تنخواہیں بھی فراہم کرتا ہے۔ سی پیک کو چین کا صرف پاکستان کو تحفہ نہ سمجھا جائے بلکہ اسے پاکستان اور چین کی جانب سے پیش کردہ مشترکہ منصوبہ کہا جائے تو زیادہ بہترہوگا۔ پاکستان کو ہمیشہ ڈرائیو نگ نشست پر رہنا چاہیے اور یہی سی پیک کی خوبصورتی اور جوہر ہے۔
چینی قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ سی پیک بنیادی طور پر جغرافیائی اقتصادیات کے لئے ہے نہ کہ کسی جغرافیائی سیاست یا اسٹریٹجک مسابقت یا کسی اور قسم کی پراکسی کے لئے، پاکستانی اور چینی حکام کے تبادلوں اور اعلی ٰ سطح کے دوروں سے سی پیک کو نئی رفتار ملی ہے اور اس میں پائیدار ترقی ہوئی ہے۔
Comments are closed.