امریکی سینیٹ سے حکومتی اخراجات کا 1.4 ٹریلین ڈالر کا بل منظور،پاکستان کے لیے امداد مختص

بل ستمبر تک وفاقی ایجنسیوں کو مالی اعانت اور یوکرین کے لیے امداد فراہم کرے گا

امریکی سینیٹ نے جمعرات کو ایک اعشاریہ سات ٹریلین ڈالر کے اخراجات کا بل منظور کیا جو ستمبر تک وفاقی ایجنسیوں کو مالی اعانت اور یوکرین کے لیے امداد فراہم کرے گا۔یوکرین، جسے روس کی جارحیت کا سامنا ہے، کے لیے امدادی پیکیج صدر ولودیمیر زیلنسکی کے کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے ڈرامائی خطاب کے ایک دن بعد منظور ہو اہے۔

چار ہزار ایک سو پچپن صفحات پر مشتمل اس بل میں ملکی پروگراموں کے لیے تقریباً 772 اعشاریہ 5 ارب ڈالر اور دفاع کے لیے 858 ارب ڈالر شامل ہی اور یہ ستمبر کے آخر تک وفاقی ایجنسیوں کو مالی سال کے لیے فنڈز فراہم کرے گا۔یہ بل 29 کے مقابلے میں 68 ووٹوں سے منظور ہوا اور اب حتمی ووٹنگ کے لیے ایوان میں جائے گا جس کے بعد اسے صدر جو بائیڈن کے پاس بھیجا جائے گا جن کے دستخط کے بعد یہ قانون کی شکل اختیار کرے گا۔

سینیٹ کے اکثریتی لیڈر چک شومر نے ووٹنگ سے چند لمحے قبل کہا کہ یہ ایک انتہائی مناسب پیکیج ہے جسے ہم نے ایک بہت طویل عرصے کے بعد منظور کیا ہے ۔ یہ جن لوگوں کی مدد کرتا ہے ان کا دائرہ بہت بڑا اور گہرا ہے۔قانون ساز جمعہ کی نصف شب کو حکومت کی جزوی بندش سے قبل بل کی جلد از جلد منظوری حاصل کرنے کی بھر پور کوشش کر رہے تھے اور بہت سے ارکان اس کام کو مکمل کرنے کے لیے بے چین تھےتاکہ وہ انتہائی سخت سردی اور سرد موسمی حالات کے باعث تعطیلات کے دنوں میں واشنگٹن میں پھنس کر نہ رہ جائیں ۔

Comments are closed.