فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ترجمان ابوالفضل شکارچی نے دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ ایران کسی بھی نئے اسرائیلی حملے کا پوری طاقت کے ساتھ جواب دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران نے کبھی بھی جنگ بندی کے آپشن کو تسلیم نہیں کیا اور اسرائیل کو ناقابلِ اعتماد قرار دیا۔
انہوں نے کہا:
> “اسرائیل نہ صرف ایران بلکہ دنیا بھر میں ناقابلِ اعتبار ہے، ہم جنگ بندی کی باتوں پر بھروسہ نہیں کرتے۔”
ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن نے ایرانی مسلح افواج کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف میجر جنرل عبدالرحیم موسوی کے بیان کو بھی نشر کیا، جس میں انہوں نے کہا:
> “ہم نے جنگ کی شروعات نہیں کی تھی، لیکن جب دشمن نے حملہ کیا تو ہم نے پوری طاقت سے جواب دیا۔”
موسوی نے مزید کہا کہ ایران کو دشمن کی جانب سے جنگ بندی یا کسی بھی وعدے کی پاسداری پر شدید شکوک و شبہات ہیں، اور اگر ایران پر دوبارہ کوئی حملہ کیا گیا تو ایرانی افواج اس کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔
واضح رہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ جنگ 13 جون سے 24 جون 2025 تک جاری رہی، جس میں دونوں جانب سے بھاری جانی و مالی نقصان ہوا۔ ایران کے جوہری سائنسدان اور فوجی کمانڈر اسرائیلی حملوں میں شہید ہوئے، جبکہ ایران کی جوابی کارروائی میں اسرائیلی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔
ایرانی قیادت نے واضح کر دیا ہے کہ اب کی بار کسی بھی جارحیت کا فوری اور سخت جواب دیا جائے گا، اور ایران اپنی خودمختاری اور سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
Comments are closed.