لندن:برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ ’منی لانڈرِنگ کرنے والے غیر ملکیوں کو برطانیہ میں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔
برطانوی حکومت نے اکنامک کرائمز بل میں ترمیم کا فیصلہ صدر پوتن کے دولت مند اتحادیوں پر پابندیوں کے اطلاق میں سست روی کے الزامات کے بعد کیا ہے۔برطانوی حکومت نے اکنامک کرائمز بل میں ترامیم کا بل یورپی یونین اور امریکہ کی جانب سے طے شدہ سزاؤں کے ساتھ ہم آہنگی کے لیے تیار کیا ہے۔
وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا کہ برطانیہ میں منی لانڈرنگ کرنے کی کوشش کرنے والے غیر ملکیوں کو ’چھپنے تک کی جگہ نہیں ملے گی‘ لیکن لیبر پارٹی نے حکومت پر ’دباؤ میں آکر یوٹرن‘ لینے کا الزام لگایا ہے۔ برطانیہ میں یوکرین پر روسی حملے کے بعد سے صدر ولادیمیر پوتن سے روابط رکھنے والے افراد اور کمپنیوں کے اثاثے منجمد کیے جا چکے ہیں لیکن حزب اختلاف کی جماعتوں نے کہا ہے کہ حکومت کو پوتن کے دولت مند اتحادیوں سے نمٹنے کے لیے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے جو لندن میں بے شمار اثاثے اور رقوم جمع کرتے ہیں۔
امید کی جا رہی ہے کہ اس بل کو جسے تمام جماعتوں کی حمایت حاصل ہے، پیر کو پارلیمنٹ میں پیش کر دیا جائے گا۔اپنی ترامیم کا خاکہ پیش کرتے ہوئے دفتر خارجہ نے کہا کہ ’مناسبت کے ٹیسٹ‘ کو ہٹا دیا جائے گا جو اس طرح کے افراد پر پابندیاں عائد کرتے وقت پورا کرنے کی ضرورت ہوتی تھی۔
یہ غیر ملکی کمپنیوں کے لیے اپنے حقیقی مالکان کا اعلان کرنے کی آخری مہلت کو بھی 18 ماہ سے چھ ماہ تک کم کر رہا ہے۔ اس اصول کی تعمیل نہ کرنے پر جرمانہ 500 پاؤنڈ یومیہ سے ڈھائی ہزار پاؤنڈ یومیہ کر رہاہے۔ توقع ہے کہ اس ماہ کے وسط تک یہ بل قانون بن جائے گا۔
مسٹر جانسن نے کہا کہ یہ اقدامات برطانیہ کی سرزمین پر منی لانڈرنگ کرنے کی کوشش کرنے والے مجرم اشرافیہ پر دباؤ بڑھائے گا اور بدعنوانی کے سلسلےکو بند کر دیگا۔ انھوں نے خبردار کیا کہ ’ان لوگوں کے پاس چھپنے کے لیے کوئی جگہ نہیں ہو گی۔‘
ٹوئٹر پر ایک ویڈیو میں یوکرینی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے مسٹر جانسن نے کہا کہ ’برطانیہ، اپنے اتحادیوں کے ساتھ آپ کی حمایت کرنے اور ولادیمیر پوتن پر زبردست دباؤ مسلط کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش جاری رکھے گا۔‘
انھوں نے کہا کہ ’جب تک یہ جارحیت بند نہیں ہو جاتی ہم پابندیوں کا سلسلہ جاری رکھیں گے اور مزید پابندیاں عائد کریں گے۔انھوں نے مزید کہا کہ ’دنیا پوتن اور ان کی حکومت سے منہ موڑ رہی ہے۔
Comments are closed.