سپین بے روزگاری کی شرح 16.1فیصد تک پہنچ گئی

گزشتہ سال 2020 کے دوران موذی وباء نے دنیا بھر کی معیشت کو ہلا کر رکھ دیا۔سپین کی معیشت پر بھی اس کے منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ وباء کے باعث شروع ہونے والے بحران کے دوران 6 لاکھ 22 ہزار افرادکی ملازمتیں ختم ہوئیں۔اور بے روزگاری کی شرح 16.1فیصد تک پہنچ گئی ہے

سپین میں کرائسز کے بعد معیشت بحالی کا آغاز2013 سے ہوا لیکن 2020کے بحران کے باعث یہ سلسلہ تھم گیاہے2012 کے بعد بےروزگاری کی شرح سب سے زیادہ ہے جس میں 37 لاکھ افراد کسی نہ کسی صورت بے روزگار ہوگئے۔

2019 کا خاتمہ روزگارکا سال رہا جس کا خاتمہ 20 ملین ملازمتوں کے ساتھ ہوا جس میں بے روزگاری کی شرح 13.8فیصد تھی۔جبکہ 2020 کا خاتمہ19.31 ملین بے روزگاروں کے ساتھ ہوا جس میں ایرتے والے بھی شامل ہیں۔

Comments are closed.