امریکہ کی فوجی حیاتیاتی لیبارٹریزمیں کیا ہوتارہا؟دنیا کوحقیقی جواب کی ضرورت 

“فوجی حیاتیاتی لیبارٹریاں بند کرو ، جو امریکہ کی جانب سے قائم کی گئی ہیں! کیونکہ یہ ایک زندہ خطرہ ہیں”،ان ممالک اور خطوں میں جہاں امریکہ کی جانب سے حیاتیاتی لیبارٹریز قائم کی گئی ہیں ، وہاں گزشتہ دو برسوں کے دوران یہ مطالبہ شدت پکڑتا جا رہا ہے۔ حقائق ظاہر کرتے ہیں کہ اکثر حیاتیاتی لیبارٹریاں امریکی محکمہ دفاع کی جانب سے قائم کی گئی ہیں۔

قازقستان کو ایک مثال کے طور پر لیں،روسی “ملٹری پولیٹیکل اینالیسس” ویب سائٹ پر ایک رپورٹ کے مطابق ، امریکی فنڈنگ ​​کے ساتھ الماتی لیبارٹری نے 2017 میں KZ-33 پروجیکٹ کو شروع کیا۔ لیبارٹری کے تجربہ کاروں نے قازقستان کے ترکستان ریجن میں 3 غاروں میں 200 چمگادڑ کے نمونے جمع کیے اور 12 نئی اقسام کے کورونا وائرس دریافت کیے۔قازقستان میں بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ کووڈ-۱۹ کا پھیلاؤ KZ-33 پروجیکٹ کی وجہ سے ہے جس میں پینٹاگون کے ٹھیکیدار نے حصہ لیا تھا۔

اس وقت امریکہ نے دنیا بھر میں 200 سے زائد حیاتیاتی لیبارٹریز قائم کی ہیں۔بیرون ملک اتنی زیادہ حیاتیاتی لیبارٹریز بنانے کی کیا وجہ ہے؟ روسی خفیہ ایجنسیوں کو شبہ ہے کہ وہ ان لیبارٹریز کو “حیاتیاتی جنگ اور جراثیمی جنگ کے لیےستعمال کرتے ہیں۔”

امریکی فوج کی حیاتیاتی لیبارٹریوں کے بارے میں لوگوں کے شکوک و شبہات کے پیش نظر ، امریکی حکومت کو براہ راست جواب دینا چاہیے۔

Comments are closed.