ایبولا وائرس کا پھیلاؤ، عالمی ادارہ صحت نے چھ افریقہ ممالک کو خبردار کر دیا

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق مغربی افریقی ملک گنی اور ڈیموکریٹک ریپبلک کانگو میں ایبولا وائرس کے کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔سال 2013 سے 2016  تک افریقی ممالک کو ایبولا وائرس کی وبا سے نمٹنا پڑا تھا جس کے بعد ایک مرتبہ پھر اتوار کو گنی اور کانگو کے حکام نے وبا کے پھیلاؤ کے خدشے کا اظہار کیا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کی ترجمان مارگریٹ حیرس کا کہنا تھا کہ ’سیرالیون اور لائبیریا سمیت چھ ممالک کو ایبولا وائرس کے پھیلاؤ کے حوالے سے خبردار کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ممالک تیزی سے وبا کا مقابلہ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں اور ایبولا کے ممکنہ متاثرین کی بھی تلاش کر رہے ہیں۔‘ل

ترجمان نے کہا کہ ’کانگو میں تقریباً 300 جبکہ گنی میں 109 کے قریب ایسے افراد کی شناخت کی گئی ہے جو ایبولا کے مریضوں کے ساتھ رابطے میں رہ چکے ہیں۔کانگو اور گنی میں پیدا ہونے والے ایبولا وائرس کے نمونوں پر تحقیق جاری ہے تاکہ اس کے دوبارہ پھیلاؤ کی وجوہات معلوم کی جا سکیں۔ترجمان کا کہنا تھا کہ ’فی الحال یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ ایبولا وائرس انسانی آبادی میں مستقل طور پر موجود ہے یا ایک مرتبہ پھر جانوروں سے انسانوں میں پھیل رہا ہے۔

Comments are closed.