ماحولیاتی آلودگی کو محدود کرنے کے لیے امریکا نے نئے ہدف کا اعلان کیا ہے جس کے تحت 2005 کی سطح کے مقابلے میں 2030 تک 50 سے 52 فیصد گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کمی لائے گا۔دوسری جانب جاپان اور کینیڈا نے بھی اپنے اہداف میں اضافہ کیا ہے۔
جو بائیڈن نے کہا کہ جو وعدے ہم نے کیے وہ ضرور پورے ہوں گے۔انہوں نے روسی صدر کی جانب سے دنیا میں جدید کاربن ڈائی آکسائیڈ کو ختم کرنے میں تعاون کے مطالبے پر مسرت کا اظہار کیا۔جو بائیڈن نے کہا کہ امریکا، روس سمیت دیگر ممالک کے ساتھ مل کر ٹیکنالوجی پر کام کرنے کا خواہش مند ہے۔
ولادی میر پیوٹن اور چین کے صدر شی جن پنگ نے بھی سربراہی اجلاس میں خطاب کیا لیکن انہوں نے اخراج میں کمی سے متعلق نئے وعدے نہیں کیےاسکاٹ لینڈ میں نومبر میں اقوام متحدہ کے سالانہ موسمیاتی مذاکرات سے قبل امریکا کی سربراہی میں یہ اجلاس، عالمی رہنماؤں کی ملاقاتوں کے سلسلے میں پہلا اجلاس تھا۔بل گیٹس نے کہا کہ وہ ‘بریک تھرو انرجی کیٹیلسٹ’ نامی ایک پروگرام میں شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں جو حکومتوں، مخیر حضرات اور کمپنیوں سے پیسہ اکٹھا کرے گا تاکہ متبادل ٹیکنالوجی کی لاگت کو کم کیا جاسکے۔
ہائی ٹیک بجلی پیدا کرنے اور اسٹوریج کی ترقی کے لیے 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے والے بل گیٹس نے کہا کہ ہم نئی صنعتیں اور کمپنیاں تشکیل دے سکتے ہیں جو متبادل اور صاف ستھری معیشت میں تبدیلی لانے کے ساتھ پوری دنیا میں کمیونٹیوں کی مددگار ثابت ہوں گی۔وائٹ ہاؤس نے دوسرے ممالک کو یہ یقین دہانی کرانے کی کوشش کی ہے کہ وہ اخراج سے متعلق نئے ہدف کو پورا کر سکتا ہے کیونکہ صنعت بہرحال کلینر توانائی، برقی گاڑیاں اور زیادہ قابل تجدید توانائی کی طرف بڑھ رہی ہے۔
Comments are closed.