واشنگٹن: طالبان کی جانب سے افغانستان میں امن کے لیے پہلے سے طے شدہ مذاکرات معطل کرنے کے اعلان کے بعد امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد چار ملکوں کے دورے پر روانہ ہوگئے ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کی طرف سے اعلامئے میں کہا گیا ہے کہ زلمے خلیل زاد 8 جنوری سے 21 جنوری تک بھارت، چین، افغانستان اور پاکستان کا دورہ کریں گے۔ وہ چاروں ملکوں میں افغان مسئلے کے سیاسی حل کے لیے سینئر حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔ زلمے خلیل زاد افغان حکومت اور دلچسپی رکھنے والے تمام گروہوں سے بھی ملیں گے اور افغان مفاہمتی عمل اور افغان عوام کو بہتر بنانے کے لیے بات چیت کریں گے۔ زلمے خلیل زاد کی افغان صدر اشرف غنی اور دیگر فریقین کے ساتھ بھی ملاقاتیں ہوں گی ۔
امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق امریکا کی خواہش ہے کہ مذاکرات کے ذریعے یہ دیکھا جائے کہ افغان تنازعے کا خاتمہ کیسے ہو سکتا ہے۔ امریکا کا مقصد تمام فریقین کو مذاکرات کی میز پر لانا ہے تاکہ پرامن سیاسی حل نکل سکے۔ امریکا چاہتا ہے کہ ایسا حل نکلے جس میں افغان قانون کے مطابق تمام فریقین مشترکہ ذمہ داری محسوس کریں۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق افغان تنازعے کا واحد حل یہ ہے کہ تمام فریقین ملکر ایک ساتھ بیٹھیں اور ایسا معاہدہ کریں جو افغانستان کے سیاسی مستقبل میں سب کے لیے عزت و احترام اور قابل قبول ہو۔
امریکی محکمہ خارجہ نے واضح کیا کہ امریکا چالیس سال سے جاری افغان تنازعے کے پرامن حل کے لیے کی جانے والی ہر کاوش کے ساتھ ہے اور امید کرتا ہے کہ افغانستان دوبارہ کبھی دہشت گردی کے پلیٹ فارم کے طور پر استعمال نہیں ہوگا۔
Comments are closed.