مظفرآباد: جموں کشمیر پیپلز پارٹی کے صدر ممبر قانون ساز اسمبلی سردار حسن ابراہیم نے قانون ساز اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سیاسی مداخلت اور سفارشی کلچر سے ادارے مفلوج ہو چکے ہیں ،آزاد جموں و کشمیر پبلک سروس کمیشن ترمیمی آرڈیننس 2020 مخصوص مقاصد کے حصول کا ذریعہ نظر آتا ہے۔
سردارحسن ابراہیم نے کہاکہ پبلک سروس کمیشن ایکٹ 1986ء کی دفعہ 5 (1) کے مطابق ممبر پبلک سروس کمیشن اپنی مدت کی تکمیل کے بعد آزاد جموں و کشمیر کی سروس میں مزید ملازمت اختیار نہیں کرسکتا تاکہ پبلک سروس کمیشن کا کوئی ممبر اپنی مدت ملازمت کی تکمیل کے بعد کسی دوسرے عہدے کا خواہشمند نہ ہو اور بغیر کسی حکومتی لالچ کے میرٹ کے مطابق اپنے فرائض سر انجام دے۔ان حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے پبلک سروس کمیشن کی آزاد و خود مختار حیثیت پر سوالیہ نشان عائد ہو چکا ہے ۔ ہمیں ترمیمی آرڈیننس 2020 قبول نہیں اور اس کے خلاف بھرپور آواز اٹھائیں گے۔
ممبر قانون ساز اسمبلی سردار حسن ابراہیم نے کہاکہ پبلک سروس کمیشن ہی وہ ادارہ ہے جسکی بحالی کے حوالے سے ماضی میں سردار خالد ابراہیم نے اپنی اسمبلی نشست قربان کی ، اپنی قیادت کی قربانیاں ضائع ہونے دیں گے نہ اصولوں سے انحراف کریں گے۔ترمیمی آرڈیننس کے ذریعے 1986ء کی دفعہ 5 (1) کو حذف کرنا پبلک سروس کمیشن کی خود مختاری کو ختم کرنے کے مترادف ہے اس پر ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے ۔۔
Comments are closed.