سرینگر: قابض بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد محاصرہ اور تلاشی کی ظالمانہ کاروائیاں تیز کردیں، مقبوضہ وادی میں معصوم کشمیریوں کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنانے اور ہراساں کیے جانے کے واقعات معمول بن گئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی فوجیوں نے جمعہ کے روز بھی سرینگر، بڈگام ، گاندربل، کپواڑہ ، بانڈی پورہ ، بارہمولہ ، شوپیاں، پلوامہ، اسلام آباد، کولگام ، پونچھ، کشتواڑ، ڈوڈہ، رام بن اور راجوری کے مختلف علاقوں میں اپنی پرتشدد کارروائیاں جاری رکھیں۔
ان علاقوں میں بسنے والوں نے میڈیا کو بتایا کہ بھارتی فورسز کے اہلکار چادر و چاردیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے گھروں میں زبردستی گھس کر مکینوں کو ہراساں کرتے ہیں اور گھریلو سامان کی توڑ پھوڑ کرتے ہیں۔ فوجیوں نے مختلف علاقوں سے متعدد نوجوانوں کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کی طرف سے آج جاری کی جانے والی ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار کشمیریوں کی تحریک آزادی کو کمزور کرنے اور لوگوں کو خوفزدہ کرنے کیلئے مقبوضہ علاقے میں معصوم بچوں کو بھی نہیں بخش رہے۔ جس کا ثبوت بھارتی فورسز کی پیلٹ گنز فائرنگ کے باعث اٹھارہ ماہ کی کمسن بچی حبہ جان سمیت سینکڑوں بچوں کا بصارت سے محروم ہونا ہے۔
رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ رواں ماہ کے آغاز میں سوپور قصبے میں بھارتی فوجیوں نے ایک چار سالہ بچے کے سامنے اسکے نانا کو انکی کار سے گھسیٹے ہوئے باہر نکال کر گولی مارکر قتل کردیا۔ جب کہ حال ہی میں کپواڑہ کے علاقے ہندواڑہ میں ایک معذور لڑکے کو عسکریت پسند قرار دیتے ہوئے قتل کردیا گیا۔
Comments are closed.