اسلام آباد: پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں گرفتار حریت رہنماؤں اور کارکنوں کی رہائی سے متعلق انسانی حقوق کی چھ تنظیموں کے مشترکہ بیان کا خیر مقدم کیا ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے کہا کہ بین الاقوامی تنظیموں نے بھارت سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں قیدیوں کو فوری رہا اور انٹرنیٹ سروس بحال کرنے کا مطالبہ کیا، پاکستان اس کا خیر مقدم کرتا ہے۔
واضح رہے کہ بین الاقوامی تنظیموں کی جانب سے مشترکہ بیان میں کہا گیا بھارت کورونا کا مقابلہ کرنے کیلئے انسانی حقوق کا احترام کرے،اور تمام سیاسی قیدیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کو رہا کیا جائے۔ مشترکہ بیانیہ میں کشمیری قیدیوں پر جاری زیادتیوں کی بھی مذمت کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مشترکہ بیان میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے مقبوضہ کشمیر میں کورونا کے خلاف اقدامات کر کے انسانی حقوق کا احترام کرنا چاہئے۔پانچ اگست 2019 کے بعد سیاسی قیدیوں ، انسانی حقوق کے محافظوں اور مقبوضہ کشمیر کے گرفتار تمام افراد کو فوری رہا کیا جائے۔
The Joint Statement rightly underlines that measures to combat #COVID19 must respect human rights of every individual. Urgent release of political prisoners, human rights defenders & all those arrested in IOJ&K after 5 August 2019 is therefore imperative. 2/3
— Spokesperson 🇵🇰 MoFA (@ForeignOfficePk) April 7, 2020
عائشہ فاروقی نے مزید کہا کہ بین الاقوامی تنظیموں نے کشمیر میں مواصلاتی بلیک آؤٹ اور بیرونی دنیا سے قیدیوں کو الگ تھلگ کرنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے، مشترکہ بیان میں کشمیری قیدیوں پر کئی دہائیوں تک ہونے والی زیادتیوں پر انسانی حقوق اور اقوام متحدہ کے اداروں کی طرف سے بار بار مذمت کی نشاندہی بھی کی گئی۔
Comments are closed.