مقبوضہ جموں و کشمیر میں شہید بیٹے کی میت مانگنے پر والد کیخلاف مقدمہ درج

سری نگر: بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیر میں جعلی مقابلے میں شہید ہونے والے ایک کشمیری نوجوان کی میت اہلخانہ کے حوالے کرنے کا مطالبہ کرنے پر نوجوان کے والد کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی۔

 کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پلوامہ سے تعلق رکھنے والے اطہر مشتاق وانی کے والد مشتاق احمد وانی ان سات کشمیریوں میں شامل ہیں جن پر بھارتی پولیس نے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کا کالاقانون لاگو کردیا ہے۔ ایک پولیس افسر نے میڈیا سے گفتگو میں تصدیق کی ہے کہ اپنے بیٹے کی میت حوالے کرنے کے مطالبے کے حق میں جمعہ کو احتجاجی مظاہرہ کرنے پر مشتاق احمد وانی کے خلاف مقدمہ درج کیاگیا ہے۔

سابق کٹھ پتلی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے ٹویٹر پر جاری پیغام میں کہاکہ ایک جعلی مقابلے میں اپنے بیٹے کی شہادت کے بعد اس کی میت مانگنے پر مشتاق وانی کے خلاف مقدمہ درج کردیاگیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ان کا واحد جرم بیٹے کی میت کی حوالگی کیلئے پر امن احتجاج کرنا ہے۔ انہوںنے کہاکہ نئے کشمیر کے شہری قابض انتظامیہ کے عوام دشمن رویہ پر سوال بھی نہیں کرسکتے ہیں اور انہیں زندہ لاشوں میں تبدیل کردیا گیا ہے۔

عینی شاہدین نے میڈیا کو بتایا کہ مشتاق وانی نے اپنے بیٹے کےلئے کھودی گئی خالی قبر پر خصوصی دعائیہ تقریب کا اہتمام کیا تھا ۔ ان کے بیٹے اطہر وانی کو بھارتی فوجیوںنے جعلی مقابلے میں شہید کرنے کے بعد کسی دور دراز مقام پر دفن کردیاتھا ۔

Comments are closed.