مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی

تحریر : محمد شہباز

محمد شہباز : بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام کو تحریک آزادی کشمیر کے ساتھ وابستگی اور اس تحریک کو مقصد کے حصول تک جاری رکھنے کی پاداش میں سزا دینے کے لیے ریاستی دہشت گردی کو سرکاری پالیسی کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔بھارت میں مودی کے برسر اقتدار آنے کے بعد سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ریاستی دہشت گردی میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ مودی حکومت کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو دبانے کے لیے ہر طرح کا مذموم حربہ استعمال کر رہی ہے۔  آر ایس ایس کی حمایت یافتہ ہندتوا مودی حکومت نے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں 5اگست 2019سے اپنی ریاستی دہشت گردی میں مزید تیزی لائی ہے۔جب مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت منسوخ کرکے کشمیری عوام پر تاریخ کا سب سے برا کریک ڈاون مسلط کیا گیا۔ اہل کشمیر روزانہ کی بنیاد پر جعلی مقابلے، قتل، اغوا اور تشدد کا سامنا کرتے ہیں۔5اگست 2019سے 31مارچ 2023تک748 کشمیری بھارتی دہشت گرد فوجیوں کے ہاتھوں جام شہادت نوش کر چکے ہیں۔جن میں ایک خاتون سمیت 18 کشمیری رواں برس اب تک شہید کیے گئے ہیں۔جس کے نتیجے میں 5 خواتین بیوہ اور9بچے یتیم ہو گئے۔بھارتی فوجیوں نے گزشتہ ماہ مارچ میں بھی 3نوجوان شہید کیے۔کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی مرتب کردہ رپورٹ کے مطابق ان شہید کشمیریوں میں سے 8 کو بھارتی فوجیوں اور نیم فوجی اہلکاروں نے جعلی مقابلوں اور دوران حراست شہید کیا۔بھارتی فوجیوں، پولیس اہلکاروں اور بدنام زمانہ بھارتی ایجنسی این آئی اے اور ریاستی ایجنسی ایس آئی یو کے اہلکاروں نے اس عرصے کے دوران 322 سے زائد حریت رہنماوں، کارکنوں، نوجوانوں، طلبا، صحافیوں اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کو گرفتار کیا۔جبکہ بھارتی فوجیوں کی جانب سے پرامن مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کے نتیجے میں اڑتالیس افراد زخمی ہوگئے ۔بھارتی فوجیوں نے محاصروں اور تلاشی کارروائیوں کے دوران دو مکانات کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔ آرٹیکل 370 اور 35اے کی منسوخی کے بعد سے 18,745سے زائد کشمیری گرفتارجبکہ2330سے زائد کو بدترین اور انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنایا جا چکا ہے۔ فسطائی مودی حکومت مقبوضہ جموں و کشمیرمیں ہندوتوا ایجنڈا آگے بڑھا نے کی بھر پور کوشش کر رہی ہے۔ البتہ یہ بات طے ہے کہ مودی کی ظالمانہ پالیسیاں کشمیری عوام کو آزادی کے حصول سے روک نہیں سکتیں۔ کشمیری عوام اپنے حق خودارادیت کے حصول کیلئے ہر قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔ مقبوضہ جموں و کشمیرمیں انسانیت کے خلاف جاری جرائم اور بین الاقوامی قوانین کی صریحا خلاف ورزیاں کرنے پر دنیا کو بھارت کے خلاف کارروائی کرکے اسے قانون کے کٹہرے میں لانا چاہیے۔

Comments are closed.