بھارت سازش کے تحت کشمیریوں کوبے گھر،غیرمقامی آباد کاری کر رہا ہے، محبوبہ مفتی

سری نگر: غیرقانونی طورپربھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں سابق کٹھ پتلی وزیراعلی اور پی ڈی پی کی صدرمحبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ مقبوضہ وادی میں گھناؤنی سازش کے تحت جغرافیائی تبدیلی اور مقامی لوگوں کو بے گھر کیا جا رہا ہے جس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محبوبہ مفتی نے یہ بات بڈگام کے علاقے چاڈورہ میں ایک اجتماع سے خطاب کے بعدصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے پر بھارت پر تنقید کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ دفعہ370 کو منسوخ کرنے کے ساتھ ہی کشمیری عوام کو دبانے کے لئے ظالمانہ قوانین کو علاقے میں نافذ کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ بھارت کو جموں و کشمیر میں اس طرح کے قوانین کے نفاذ کی اجازت نہیں دی جائے گی اور وہ دیگر حریت قائدین کے ساتھ مل کر اس طرح کے اقدامات کی ہرمحاذ پر مزاحمت کریں گے۔ چونکہ ہمارے ڈومیسائل قانون کو ختم کردیا گیاہے اور مودی سرکار پورے بھارت سے لوگوں کو مقبوضہ وادی میں لا رہی ہے جبکہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے لوگوں کو بے دخل کیا جارہا ہے۔

محبوبہ مفتی نے اس موقع پر ان لوگوں کا حوالہ بھی دیا جنہیں کٹھ پتلی انتظامیہ کی جانب سے زمین خالی کرنے کے لئے کہا گیاہے، انہوں نے کہا کہ انہیں دیوارکے ساتھ لگایا گیا ہے اور انہیں سخت اقدامات کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔ بھارتی حکمران جموں و کشمیر کے لوگوں کو ہراساں کرنے میں مصروف ہیں اور وہ گزشتہ 70 سال سے اصل مسئلے کو حل کرنے میں ناکام ہوئے ہیں۔

محبوبہ مفتی نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی جائیداد ضبط کرنے کوسراسرسیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور این آئی اے جیسی ایجنسیوں کا استعمال کرتے ہوئے محض اپنے نمبر بڑھا رہی ہے۔

Comments are closed.